فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
فرشتوں کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہے، اُس سے سببِ حصول اِس درجے کا پوچھا، اُس نے کہا: مَیں نے دس لاکھ حدیثیں لکھی ہیں، جب نامِ مبارک آںحضرت ﷺ کا آتا مَیں درود لکھتاتھا، اِس سبب سے مجھے یہ درجہ ملا۔ (فض) ’’زاد السعید‘‘ میں یہ قصہ اِسی طرح نقل کیاہے، بندے کے خَیال میں کاتب سے غلطی ہوئی، صحیح یہ ہے کہ، ابوزرعہ کو ایک شخص نے خواب میں دیکھا۔ جیساکہ حکایات میں ۲۹؍پر آرہاہے۔ (۱۱) امام شافعیؒکی ایک اَور حکایت ہے کہ: اُن کو بعد انتقال کے کسی نے خواب میں دیکھا اور مغفرت کی وجہ پوچھی، اُنھوںنے فرمایا: یہ پانچ درود شریف جمعہ کی رات کو مَیں پڑھا کرتاتھا: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ مَنْ صَلّٰی عَلَیْہِ، وَصَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ مَنْ لَّمْ یُصَلِّ عَلَیْہِ، وَصَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ كَمَا أَمَرْتَ بِالصَّلَاۃِ عَلَیْہِ، وَصَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ كَمَا تُحِبُّ أَنْ یُّصَلّٰی عَلَیْہِ، وَصَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ كَمَا یَنْبَغِيْ أَنْ یُصَلّٰی عَلَیْہِ‘‘. اِس درود کو ’’درودِ خَمسہ‘‘ کہتے ہیں۔ (فض) امام شافعی کے مُتعلِّق اَور بھی حکایات نقل کی گئی ہیں، جو ۳۰؍ پر آرہی ہیں۔ (۱۲) شیخ ابن حجر مکیؒ نے نقل کیاہے کہ: ایک صالح کو کسی نے خواب میں دیکھا، اُس سے حال پوچھا، اُس نے کہا: اللہ تعالیٰ نے مجھ پر رحم کیا اور مجھے بخش دیا، اور جنت میں داخل کیا، سبب پوچھا گیا، تو اُس نے کہا: فرشتوں نے میرے گناہ اور میرے درود کو شمار کیا، سودرود کا شمار زیادہ نکلا، حق تعالیٰ نے فرمایا: اِتنا بس ہے، اِس کا حساب مت کرو اور اِس کو بہشت میں لے جاؤ۔ (فض) یہ قصہ ۱۹؍ پر ’’قولِ بدیع‘‘ سے بھی آرہاہے۔ (۱۳)شیخ ابن حجر مکیؒ نے لکھاہے کہ: ایک مردِ صالح نے معمول مقرر کیاتھا کہ، ہررات کو سوتے وقت درود بہ عددِ معیَّن پڑھا کرتاتھا، ایک رات خواب میں دیکھا کہ، جنابِ رسول اللہ ﷺ اُس کے پاس تشریف لائے اور تمام گھر اُس کا روشن ہوگیا، آپ نے فرمایا: ’’وہ منھ لاؤ جو درود پڑھتا ہے کہ بوسہ دوں‘‘، اُس شخص نے شرم کی وجہ سے رُخسارہ سامنے کردیا، آپ نے اُس رُخسارے پر بوسہ دیا، بعد اِس کے وہ بیدار ہوگیا تو سارے گھر میں مُشک کی خوشبو باقی رہی۔ (فض) یہ واقعہ ۳۸؍ پر تفصیل سے آرہاہے۔ (۱۴) شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ نے ’’مدارج النبوَّۃ‘‘ میں لکھاہے کہ: جب حضرت حواء عَلَیْهَاالسَّلَامُ پیداہوئیں، حضرت آدم ں نے اُن پر ہاتھ بڑھانا چاہا، ملائکہ نے کہا: صبر کرو جب تک نکاح نہ ہوجائے اور مہر ادا نہ کردو، اُنھوں