فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
غلام آزاد کر دیے۔ کہتے ہیں کہ: ایک حضرت جویریہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کی وجہ سے سو(۱۰۰)گھرانے آزاد ہوئے، جن میں تقریباً سات سوآدمی تھے۔ اِس قِسم کی مَصلَحتیں حضورﷺ کے اِن سب نکاحوں میں تھیں۔ حضرت جویریہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نہایت حسین تھیں، چہرے پرمَلاحَت تھی، کہتے ہیں کہ: جونگاہ پڑجاتی تھی اُٹھتی نہ تھی۔ حضرت جویریہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نے اِس لڑائی سے تین دن پہلے ایک خواب دیکھاتھاکہ: یَثرِب سے ایک چاند چلا اور میری گود میں آگیا، کہتی ہیں کہ: جب مَیں قید ہوئی تومجھے اپنے خواب کی تعبیر کی اُمید بندھی۔ اُس وقت اِن کی عمر ۲۰؍ سال کی تھی، اور ربیع الاوَّل ۵۰ھ میں صحیح قول کے موافق ۶۵؍ برس کی عمر میں مدینۂ طیبہ میں انتقال ہوا،اوربعضوں نے اِن کا انتقال ۵۶ھ میں ستَّر برس کی عمرمیں لکھا ہے۔ نِعمُ البَدَل: اچھا بدلہ۔ (۹)حضرت اُمِّ حبیبہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے حالات: اُمُّ المؤمنین حضرت اُمِّ حبیبہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا ابوسفیان کی صاحبزادی،اِن کے نام میں اختلاف ہے، اکثروں نے ’’مَرمَلہ‘‘ اوربعضوں نے ’’ہِند‘‘بتایا ہے۔ اِن کا پہلا نکاح عبیداللہ بن جَحش ص سے مکۂ مکرمہ میں ہواتھا، دونوں میاں بیوی مسلمان ہوگئے تھے، کُفَّار کی تکالیف کی بدولت وطن چھوڑناپڑا، اور حبشہ کی ہجرت دونوں نے کی، وہاں جاکرخاوند نصرانی ہوگیا، یہ اسلام پرباقی رہِیں، اِنھوں نے اُسی رات میں اپنے خاوند کو خواب میں نہایت بُری شکل میں دیکھا، صبح کومعلوم ہوا کہ وہ نصرانی ہوگیا ہے، اِس تنہائی میں اِس حالت میں اُن پر کیا گزری ہوگی، اللہ ہی کومعلوم ہے؛ لیکن حق تَعَالیٰ شَانُہٗ نے اِس کانِعمُ البَدَل یہ عطافرمایا کہ حضورﷺکے نکاح میں آگئیں، حضور ﷺنے حبشہ کے بادشاہ نَجَّاشی کے پاس پیام بھیجا کہ: اِن کانکاح مجھ سے کردو، چناںچہ نجاشی نے ایک عورت ’’اَبرہہ‘‘ کو اُن کے پاس اِس کی خبرکے لیے بھیجا، اُنھوں نے خوشی میں اپنے دونوںکَنگن جو پہن رہی تھیں، اُس کوعطاکردیے، اورپاؤں کے چھَلّے، کَڑے وغیرہ متعدِّد چیزیں دیں، نَجَّاشی نے نکاح کیا، اوراپنے پاس سے چارسو دینار مہر کے ادا کیے، اوربہت کچھ سامان دیا، جولوگ مجلسِ نکاح میں موجودتھے اُن کوبھی دینار دیے اورکھاناکھلایا۔ اِس میں اختلاف ہے کہ یہ نکاح ۷ھ میں ہوا -جیسا کہ اکثر کاقول ہے- یا ۶ھ میں؟ جیسا کہ بعض نے کہاہے، صاحبِ ’’تاریخِ خَمِیس‘‘ نے لکھا ہے کہ: اِن کانکاح ۶ھ میں ہوا اور رُخصتی ۷ھ میں۔جب یہ مدینۂ طیبہ پہنچیں نَجَّاشی نے بہت سی خوشبو، سامانِ جَہیز وغیرہ دے کر اِن کونکاح کے بعد