فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
اورحضرت ابوبکر ص کو جواب سنایا، وہاں کیادیر تھی؟ کہا: بُلا لاؤ، حضورﷺ تشریف لے گئے اورنکاح ہوگیا۔ ہجرت کے بعد چند مہینے گزر جانے پر حضرت ابوبکر صدیق صنے دریافت کیا کہ: آپ اپنی بیوی عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کوکیوں نہیں بُلالیتے؟ حضورِ اقدس ﷺنے سامان مُہیَّا نہ ہونے کاعذر فرمایا، حضرت ابوبکر صدیق ص نے نذرانہ پیش کیا جس سے تیاری ہوئی، اور شوال ۱ ھ یا ۲ھ میں چاشت کے وقت حضرت ابوبکرصدیق صہی کے دَولت کدے پر بِنا یعنی رُخصتی ہوئی۔ یہ تین نکاح حضورﷺ کے ہجرت سے پہلے ہوئے، اِس کے بعدجتنے نکاح ہوئے وہ ہجرت کے بعدہوئے۔ ناگَواری: ناراضی۔ مُلتَوی: موقوُف۔خاطر: طرف داری، مزاج۔ (۴)حضرت حَفصہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے حالات: حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے بعدحضرت عمرص کی صاحبزادی حضرت حفصہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے نکاح ہوا، حضرت حفصہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نُبوَّت سے پانچ برس قبل مکہ میں پیداہوئِیں، پہلا نکاح مکہ ہی میں خُنَیس بن حُذافہ ص سے ہوا، یہ بھی پُرانے مسلمان ہیں جنھوں نے اوَّل حَبشہ کی ہجرت کی پھر مدینۂ طَیبہ کی ہجرت کی، بدر میں بھی شریک ہوئے، اور اِسی لڑائی میں یااُحُدکی لڑائی میں اُن کے ایسا زخم آیا جس سے اچھے نہ ہوئے، اور ۲ھ یا ۳ھ میں انتقال فرمایا۔ حضرت حفصہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا بھی اپنے خاوند کے ساتھ ہجرت فرماکر مدینۂ طیبہ ہی آگئی تھیں، جب بیوہ ہوگئیںتوحضرت عمرص نے اوَّل حضرت ابوبکر صدیقص سے درخواست کی کہ: مَیں حفصہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا کانکاح تم سے کرنا چاہتا ہوں، اُنھوں نے سُکوت فرمایا، اِس کے بعد حضرت عثمان ص کی اَہلیہ، حضورﷺکی صاحبزادی حضرت رُقَیَّہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کاجب انتقال ہوا تو حضرت عثمان ص سے ذکرفرمایا، اُنھوں نے فرمادیا کہ: میرا تواِس وقت نکاح کا ارادہ نہیں، حضورﷺسے حضرت عمرص نے اِس کی شکایت کی، تو حضور ﷺ نے ارشادفرمایا کہ: مَیں حفصہ کے لیے عثمان سے بہتر خاوند اورعثمان کے لیے حفصہ سے بہتر بیوی بتاتاہوں، اِس کے بعدحضرت حفصہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے ۲ھ یا ۳ھ میں خود نکاح کیا، اور حضرت عثمان ص کانکاح اپنی صاحبزادی حضرت اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے کردیا۔ اِن کے پہلے خاوند کے انتقال میں مُؤرِّخِین کااِختلاف ہے، کہ بدر کے زخم سے شہید ہوئے یااُحُد کے؟ بدر ۲ھ میں ہے اوراُحُد ۳ھ میں، اِسی وجہ سے اِن کے نکاح میں بھی اختلاف ہے۔ اِس کے بعد حضرت ابوبکرصدیق ص نے