فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
فائدہ:مَشقَّت اور تکالیف اِس دنیامیںضروری ہے، اوراللہ والوں کوخاص طور پر پیش آتی ہیں، اِسی وجہ سے حضورﷺکاارشاد ہے کہ: ’’انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَامُ کوسب سے زیادہ مَشقَّت میں رکھا جاتا ہے، پھرجو سب سے افضل ہے، پھراُن کے بعد جو بقیہ میں افضل ہوں‘‘۔ آدمی کی آزمائش اُس کی دِینی حیثیت کے موافق ہوتی ہے، اور ہر مَشقَّت کے بعد اللہ کی طرف سے اُس کے لُطف وفضل سے سَہولت بھی عطاہوتی ہے۔ یہ بھی غورکیاکریں کہ ہمارے بڑوں پرکیا گزر چکا؟ یہ سب دِین ہی کی خاطرتھا، اِس دِین کے پھیلانے میں -جس کوآج ہم اپنے ہاتھ سے کھو رہے ہیں- اُن حضرات نے فاقے کیے، پَتّے چابے، اپنے خون بہائے اوراِس کوپھیلایا، جس کوہم آج باقی بھی نہیں رکھ سکتے۔ بجُز: سِوا۔ چوتھاباب صحابۂ کرام کے تقویٰ کے بیان میں مُصاحَبت: ساتھ رہنا۔ سمیت: ساتھ۔ حضراتِ صحابۂ کرام ث کی ہرعادت، ہرخَصلَت اِس قابل ہے کہ اُس کو چُناجائے، اور اُس کا اتِّباع کیاجائے، اورکیوں نہ ہو!کہ اللہجَلَّ شَانُہٗ نے اپنے لاڈلے اورمحبوب رسول ﷺکی مُصاحَبت کے لیے اِس جماعت کوچُنا اورچھانٹا۔ حضورﷺکاارشاد ہے کہ: ’’مَیں بنی آدم کے بہترین قَرن اور زمانے میں بھیجا گیا ہوں‘‘۔(شفاء، ۱؍ ۱۰۸) اِس لیے ہر اعتبار سے یہ زمانہ خیر کا تھا، اور زمانے کے بہترین آدمی حضورﷺ کی صحبت میں رکھے گئے۔ (۱)حضورﷺ کی ایک جنازے سے واپسی اور ایک عورت کی دعوت حضورِاقدس ﷺ ایک جنازے سے واپس تشریف لارہے تھے، کہ ایک عورت کاپَیام کھانے کی درخواست لے کرپہنچا، حضورﷺخُدَّام سمیت تشریف لے گئے، اور کھانا سامنے رکھا گیا تولوگوں نے دیکھا کہ حضورِاقدس ﷺلقمہ چبا رہے ہیں، نِگلا نہیں جاتا، حضورﷺنے فرمایا: ’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اِس بکری کاگوشت مالک کی اجازت کے بغیر لے لیاگیا‘‘، اُس عورت نے عرض کیا: یارسولَ اللہ! مَیں نے ریوڑ میں بکری خریدنے آدمی بھیجاتھا، وہاں ملی نہیں، پڑوسی نے بکری خریدی تھی، مَیں نے اُس کے پاس قیمت سے لینے کوبھیجا، وہ