فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
دل سورۂ یٰسٓ ہے، جو شخص سورۂ یٰسٓ پڑھتا ہے حقتَعَالیٰ شَانُہٗ اُس کے لیے دس قرآنوں کا ثواب لکھتے ہیں۔ ایک روایت میں آتا ہے کہ: حق تَعَالیٰ شَانُہٗنے سورۂ طٰہٰ اور سورۂ یٰسٓ کو آسمان وزمین کے پیدا کرنے سے ہزار برس پہلے پڑھا، جب فرشتوں نے سنا تو کہنے لگے: خوش حالی ہے اُس امت کے لیے جن پر یہ قرآن اُتارا جائے گا، اور خوش حالی ہے اُن دِلوں کے لیے جو اِس کو اُٹھائیںگے یعنی یاد کریںگے، اور خوش حالی ہے اُن زبانوں کے لیے جو اِس کو تلاوت کریںگی۔ ایک حدیث میں ہے کہ: جو شخص سورۂ یٰسٓ کو صرف اللہ کی رَضاکے واسطے پڑھے اُس کے پہلے سب گناہ مُعاف ہوجاتے ہیں، پس اِس سورۃ کو اپنے مُردوں پر پڑھا کرو۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ: سورۂ یٰسٓ کا نام تورات میں’’مُنعِمَہ‘‘ ہے، کہ اپنے پڑھنے والے کے لیے دنیا وآخرت کی بھلائیوں پر مشتمل ہے، اور اُس سے دنیا وآخرت کی مصیبت کو دُور کرتی ہے، اور آخرت کے ہَول کو دُور کرتی ہے۔ اِس سورۃ کا نام ’’رَافِعَہ خَافِضَہ‘‘ بھی ہے، یعنی مومنوں کے رُتبے بُلند کرنے والی اور کافروں کو پَست کرنے والی۔ ایک روایت میں ہے کہ: حضورِ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: میرا دل چاہتا ہے کہ سورۂ یٰسٓ میرے ہر اُمَّتی کے دل میں ہو۔ ایک روایت میں ہے کہ: جس نے سورۂ یٰسٓ کو ہر رات میں پڑھا پھر مرگیا تو شہید مرا۔ ایک روایت میں ہے کہ: جو یٰسٓ کو پڑھتا ہے اُس کی مغفرت کی جاتی ہے، اور جو بھوک کی حالت میں پڑھتا ہے وہ سَیر ہوجاتا ہے، اور جو راستہ گُم ہوجانے کی وجہ سے پڑھتاہے وہ راستہ پالیتا ہے، اور جو شخص جانور گم ہوجانے کی وجہ سے پڑھتا ہے وہ پالیتاہے، اور جو ایسی حالت میں پڑھے کہ کھانا کم ہوجانے کا خوف ہوتو وہ کھانا کافی ہوجاتا ہے، اور جو ایسے شخص کے پاس پڑھے جو نَزع میں ہوتواُس پر نَزع میں آسانی ہوجاتی ہے، اور جو ایسی عورت پر پڑھے جس کے بچہ ہونے میں دشواری ہورہی ہو اُس کے لیے بچہ جَننے میں سَہولت ہوتی ہے۔ مُقریؒ کہتے ہیں کہ: جب بادشاہ یا دشمن کا خوف ہو اور اُس کے لیے سورۂ یٰسٓ پڑھے تو وہ خوف جاتا رہتا ہے۔ ایک روایت میں آتا ہے کہ: جس نے سورۂ یٰسٓ اور والصّٰفّٰتجمعہ کے دن پڑھی اور پھر اللہ سے دعا کی، اُس کی دعا پوری ہوتی ہے۔ (اِس کا بھی اکثر ’’مَظاہرِ حق‘‘ سے منقول ہے؛ مگر مشائخِ حدیث کو بعض رِوایات کی صِحت میں کلام ہے)۔ (۳) عَنِ ابنِ مَسعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: مَنْ قَرَأَ سُورَۃَ الوَاقِعَۃِ فِي کُلِّ لَیلَۃٍ لَم تُصِبْہُ فَاقَۃٌ أَبَداً. وَکَانَ ابنُ مَسعُودٍ یَأْمُرُ بَنَاتَہٗ یَقْرَأْنَ بِهَا کُلَّ لَیلَۃٍ. (رواہ البیهقي في الشعب) ترجَمہ: ابن مسعودص نے حضورﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ: جو شخص ہر رات کو سورۂ واقعہ پڑھے اُس کو کبھی فاقہ نہیں ہوگا۔ اور ابن مسعودص اپنی بیٹیوں کوحکم فرمایا کرتے تھے کہ: ہر شب میں اِس سورۃ کو پڑھیں۔