فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
پَست خَیالی: کم درجے کا خَیال۔ فائدہ:سورۂ واقعہ کے فضائل بھی متعدَّد روایات میں وارد ہوئے ہیں: ایک روایت میں آیا ہے کہ: جو شخص سورۂ حدید اور سورۂ واقعہ اور سورۃ الرحمن پڑھتا ہے وہ جنَّتُ الفردوس کے رہنے والوں میں پکارا جاتا ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ: سورۂ واقعہ ’’سورۃ ُالغِنیٰ‘‘ ہے، اِس کو پڑھو اور اپنی اولاد کو سِکھاؤ۔ ایک روایت میں ہے کہ: اِس کو اپنی بیبیوں کو سکھاؤ۔ حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے بھی اِس کے پڑھنے کی تاکید منقول ہے؛ مگر بہت ہی پَست خَیالی ہے کہ چار پیسے کے لیے اُس کو پڑھا جائے؛ البتہ اگر غِنائے قلب اور آخرت کی نیت سے پڑھے تو دنیا خود بہ خود ہاتھ جوڑ کر حاضر ہوگی۔ (۴) عَن أَبِي هُرَیرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: إنَّ سُورَۃً فِي القُراٰنِ ثَلٰثُونَ اٰیَۃً شَفَعَتْ لِرَجُلٍ حَتّٰی غُفِرَ لَہٗ، وَهِيَ: تَبَارَكَ الَّذِيبِیَدِہِ المُلْكُ. (رواہ أبوداود والنسائي وابن ماجہ والحاکم وصححہ، وابن حبان في صحیحہ) ترجَمہ: ابوہریرہص نے حضور ﷺ کایہ ارشاد نقل کیا ہے کہ: قرآن شریف میں ایک سورۃ تیس آیات کی ایسی ہے کہ وہ اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کرتی رہتی ہے، یہاں تک کہ اُس کی مغفرت کرادے، وہ سورۂ تَبَارَكَ الَّذِي ہے۔ لَیلَۃُ القدر: شبِ قدر۔مانع: رُکاوٹ۔ سابِقہ: واسطہ۔ رِیش: ڈاڑھی۔ حوادِث: واقعات۔ مُتوَحِّش: ڈرانے والا۔ فائدہ:سورۂ تَبَارَكَ الَّذِي کے متعلِّقْ بھی ایک روایت میں حضور ﷺکا ارشاد آیا ہے کہ: میرا دل چاہتا ہے کہ یہ سورۃ ہر مؤمن کے دل میں ہو۔ ایک روایت میں ہے کہ: جس نے سورۂ تَبَارَكَ الَّذِي اور اَلٓمٓ سَجْدَہ کو مغرب اورعشاء کے درمیان پڑھا گویا اُس نے لَیلَۃُ القدر میںقیام کیا۔ ایک روایت میں ہے کہ: جس نے اِن دونوں سورتوں کو پڑھا اُس کے لیے ستّر نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ستَّر بُرائیاں دُور کی جاتی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ: جس نے اِن دونوں سورتوں کو پڑھا اُس کے لیے عبادتِ لیلۃ القدر کی برابر ثواب لکھا جاتا ہے۔(کَذَا فِي المَظَاہِرِ). ترمذیؒ نے ابن عباس صسے نقل کیا ہے کہ: بعض صحابہ ثنے ایک جگہ خیمہ لگایا، اُن کو علم نہ تھا کہ وہاں قبر ہے، اچانک اِن خیمہ لگانے والوں نے اُس جگہ کسی کوسورۂ تَبَارَكَ الَّذِي پڑھتے ہوئے سنا، تو حضورﷺسے آکر عرض کیا، حضورﷺنے فرمایا کہ: یہ سورۃ اللہ کے عذاب سے روکنے والی ہے اور نجات دینے والی ہے۔ حضرت جابرصکہتے ہیں کہ: حضورﷺ اُس وقت تک نہ سوتے تھے جب تک اَلٓمٓ سَجْدَہ اورسورۂ تَبَارَكَ الَّذِي نہ پڑھ لیتے تھے۔ خالد بن مَعدانؒ کہتے ہیں: مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ: ایک شخص بڑاگنہ گار تھا، اور سورۂ سجدہ پڑھا کرتا تھا، اِس کے عِلاوہ اَور کچھ نہیں پڑھتا تھا، اِس سورۃ نے اپنے پَر اُس شخص پر پھیلادیے کہ: اے رب! یہ شخص میری بہت تلاوت کرتا تھا، اُس کی