فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کہ: تم باتیں کرتے رہو مجھے تمھاری بات کاپتہ ہی نہیں چلے گا۔ایک مرتبہ بَصرہ کی جامع مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے کہ مسجد کاایک حصہ گِرا، لوگ اُس کی وجہ سے دوڑے، وہاں جمع ہوئے، شوروشَغَب ہوا؛ مگراِن کو پتہ ہی نہ چلا۔ حاتِم اَصمؒ سے کسی نے اُن کی نماز کی کیفیت پوچھی، توکہنے لگے کہ: جب نماز کا وقت آتا ہے، تو وُضو کے بعد اُس جگہ پہنچ کرجہاں نماز پڑھوں، تھوڑی دیربیٹھتاہوں کہ بدن کے تمام حصَّے میں سکون پیداہوجائے، پھرنماز کے لیے کھڑاہوتاہوں، اِس طرح کہ بیتُ اللہ کواپنی نگاہ کے سامنے سمجھتا ہوں، اور پُل صِراط کوپاؤں کے نیچے، جنت کو دائیں طرف، اورجہنَّم کوبائیں طرف، اورموت کے فرشتے کواپنے پیچھے کھڑا ہوا خَیال کرتاہوں، اور سمجھتا ہوں کہ یہ آخری نماز ہے، اِس کے بعدپورے خشوع وخُضوع سے نماز پڑھتا ہوں، اور اِس کے بعد اُمید اور ڈر کے درمیان رہتاہوں کہ: نہ معلوم قَبول ہوئی یانہیں؟۔(اِحیاء العلوم، کتاب اسرار الصلوٰۃ ومہماتہا، ۱؍۲۰۶) (۵)ایک مُہاجر اورایک انصاری کی چوکیداری اور اَنصاری کانماز میں تیر کھانا چوکیدارا: نگہبانی۔ مُنقَسِم: تقسیم۔ احتمال: شبہ،شک۔ بھِڑ: زنبور، زَردتِتیا۔ نبیٔ اَکرم ﷺ ایک غزوے سے واپس تشریف لارہے تھے، شب کوایک جگہ قیام فرمایا،اور ارشاد فرمایا کہ: آج شب کو حفاظت اورچوکیدارا کون کرے گا؟ ایک مُہاجِری اور ایک انصاری: حضرت عَمَّار بن یاسِرص اورحضرت عَبَّاد بن بِشرص نے عرض کیا کہ: ہم دونوں کریںگے، حضورﷺ نے ایک پہاڑی- جہاں سے دشمن کے آنے کاراستہ ہوسکتاتھا- بتادی، کہ اِس پردونوں قیام کرو، دونوں حضرات وہاں تشریف لے گئے۔ وہاں جاکرانصاری نے مہاجری سے کہا کہ: رات کو دو حصَّوں پرمُنقَسِم کرکے ایک حصے میں آپ سو رہیں مَیں جاگتا رہوں، دوسرے حصے میں آپ جاگیں مَیں سوتا رہوں، کہ دونوں کے تمام رات جاگنے میں یہ بھی احتمال ہے کہ کسی وقت نیند کا غلبہ ہوجائے اور دونوں کی آنکھ لگ جائے، اگرکوئی خطرہ جاگنے والے کومحسوس ہو تو اپنے ساتھی کو جگالے۔ رات کا پہلاآدھا حصہ انصاری کے جاگنے کاقرار پایا اورمہاجری سوگئے، انصاری نے نماز کی نیت باندھ لی، دشمن کی جانب سے ایک شخص آیا اور دور سے کھڑے ہوئے شخص کودیکھ کر تیر مارا، اور جب کوئی حرکت نہ ہوئی تو دوسرا اور پھر اِسی طرح تیسرا تیر مارا، اور ہر تیر اُن کے بدن میں گھُستا رہا، اور یہ ہاتھ سے اُس کو بدن سے نکال کرپھینکتے رہے، اِس کے بعد اطمینان سے رکوع کیا، سجدہ کیا، نماز پوری کرکے اپنے ساتھی کو جگایا، وہ توایک کی جگہ دو کو دیکھ کر بھاگ گیاکہ نہ معلوم کتنے ہوں؛ مگرساتھی نے جب اُٹھ کردیکھا تو انصاری کے بدن سے تین جگہ سے خون ہی خون بہہ رہا