فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کے پیٹ میں رہتے۔ (۴۹) سُبْحَانَ اللہِ عَمَّا یَصِفُونَ.[الصافَّات،ع:۵] ترجَمہ:اللہ کی ذات پاک ہے اُن چیزوں سے جن کو یہ لوگ بتاتے ہیں۔ (۵۰) وَإِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُونَ. [الصافَّات، ع:۵] ترجَمہ:فرشتے کہتے ہیں کہ: ہم سب اَدب سے صف بَستہ کھڑے رہتے ہیں، اور سب اُس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں۔ (۵۱) سُبْحٰنَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُونَ، وَسَلَامٌ عَلَی الْمُرْسَلِیْنَ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ. ترجَمہ:آپ کا رب -جو عزَّت (وعَظمت)والا ہے- پاک ہے اُن چیزوں سے جن کو یہ بیان کرتے ہیں، اور سلام ہو پیغمبروں پر، اور تمام تعریف اللہ ہی کے واسطے ثابت ہے جو تمام عالَم کا پروردگار ہے۔ (۵۲) إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَہٗ یُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالإِشْرَاقِ، وَالطَّیْرَ مَحْشُورَۃً، کُلٌّ لَّہُ أَوَّابٌ. [ص، ع:۲] ترجَمہ:ہم نے پہاڑوں کو حکم کر رکھا تھا کہ اُن کی (حضرت داؤد ں کی) ساتھ شریک ہوکر صبح شام تسبیح کیا کریں، اِسی طرح پرندوں کو بھی حکم کررکھا تھا (جو کہ تسبیح کے وقت)اُن کے پاس جمع ہوجاتے تھے، اور سب (پہاڑ اور پرندے مل کر حضرت داؤد ں کے ساتھ)اللہ کی طرف رُجوع کرنے والے (اور تسبیح وتحمید میں مشغول ہونے والے)ہوتے تھے۔ (۵۳) سُبْحٰنَہٗ، ہُوَ اللہُ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ. [الزمر، ع:۱] ترجَمہ:وہ عیوب سے پاک ہے، ایسا اللہ ہے جو اکیلا ہے، (کوئی اُس کا شریک نہیں) زبردست ہے۔ (۵۴) سُبْحٰنَہٗ وَتَعَالیٰ عَمَّا یُشْرِکُونَ. [الزمر، ع:۷] ترجَمہ:وہ ذات پاک اور بَرتَر ہے اُس چیز سے جس کو یہ لوگ شریک کرتے ہیں۔ (۵۵) وَتَرَی الْمَلٰئِکَۃَ حَافِّیْنَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ یُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ، وَقُضِيَ بَیْنَہُم بِالْحَقِّ، وَقِیْلَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ. [الزمر، ع:۸] ترجَمہ:آپ (قِیامت میں)فرشتوں کودیکھیںگے کہ: عرش کے چاروں طرف حلقہ باندھے کھڑے ہوںگے، اور اپنے رب کی تسبیح وتحمید میں مشغول ہوںگے، اور (اُس دن) تمام بندوں کا ٹھیک ٹھیک فیصلہ کردیاجائے گا، اور (ہرطرف سے) کہاجائے گا: اَلحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِینَ: (تمام تعریف اللہ ہی کے لیے جو تمام عالَم کا پروردگار ہے)۔ (۵۶) الَّذِیْنَ یَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہٗ یُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ، وَیُؤْمِنُونَ بِہٖ وَیَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِیْنَ آمَنُوا، رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَيْئٍ رَّحْمَۃً وَّعِلْماً، فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِیْلَکَ، وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ. [المؤمن، ع:۱] ترجَمہ:جو فرشتے عرش کو اُٹھائے ہوئے ہیں اور جو فرشتے اُس کے چاروں طرف ہیں، وہ اپنے رب کی تسبیح کرتے رہتے ہیں، اور حمد کرتے رہتے ہیں، اور اُس پر ایمان رکھتے ہیں، اور ایمان والوں کے لیے اِستِغفار کرتے ہیں، اور (کہتے ہیں کہ:) اے ہمارے پروردگار! آپ کی رحمت اور علم ہر شیٔ کو شامل ہے، پس اُن لوگوں کو بخش دیجیے جنھوں نے توبہ کرلی ہے، اور آپ کے راستے پر چلتے ہیں، اور اُن کو جہنَّم کے عذاب سے بچائیے۔ (۵۷) وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ بِالْعَشِيِّ وَالإِبْکَارِ. [المؤمن ع:۶]