فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
اطاعت کو اپنی اطاعت، آپ ﷺ کی محبت کو اپنی محبت قرار دیا، ایسے ہی آپ ﷺ پر درود کو اپنے درود کے ساتھ شریک فرمایا، پس جیساکہ اپنے ذکر کے مُتعلِّق فرمایا: ﴿اُذْکُرُوْنِیْ أَذْکُرْکُمْ﴾ ایسے ہی درود کے بارے میںارشاد فرمایا: جو آپ ﷺ پر ایک دفعہ درود بھیجتاہے اللہ اُس پر دس دفعہ درود بھیجتاہے۔ ’’ترغیب‘‘ کی ایک روایت میں حضرت عبداللہ بن عَمروص سے نقل کیاگیاہے کہ: جو شخص حضورﷺ پر ایک دفعہ درود بھیجے اللہتَعَالیٰ شَانُہٗ اور اُس کے فرشتے اُس پر ستّر دفعہ درود(رحمت) بھیجتے ہیں۔ یہاں ایک بات سمجھ لینا چاہیے کہ، کسی عمل کے مُتعلِّق اگر ثواب کے مُتعلِّق کمی زیادتی ہو جیسا یہاں ایک حدیث میں دس اور ایک میں ستّر آیاہے، تو اِس کے مُتعلِّق بعض عُلَما کی رائے یہ ہے کہ، چوںکہ اللہ جَلَّ شَانُہٗکے احسانات اُمَّتِ محمدیہ پر روز اَفزوں ہوئے ہیں؛ اِس لیے جن روایتوں میں ثواب کی زیادتی ہے وہ بعد کی ہے، گویا اوّلاً حق تَعَالیٰ شَانُہٗنے دس کا وعدہ فرمایا بعد میں ستّر کا۔ اور بعض عُلَمانے اِس کو اَشخاص اور اَحوال اور اَوقات کے اعتبار سے کم وبیش بتایا ہے۔ ’’فضائلِ نماز‘‘ میں جماعت کی نماز میں پچیس گُنے اور ستائیس گُنے کے اختلاف کے بارے میں یہ مضمون گزرچکاہے۔ مُلَّاعلی قاریؒ نے ستّر والی روایت کے مُتعلِّق لکھا کہ: شاید یہ جمعہ کے دن کے ساتھ مخصوص ہے؛ اِس لیے کہ دوسری حدیث میں آیا ہے کہ: نیکیوں کا ثواب جمعہ کے دن ستّر گُنا ہوتا ہے۔ (۴) وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّﷺ قَالَ: مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہٗ فَلْیُصَلِّ عَلَيَّ، وَمَنْ صَلّٰی عَلَيَّ مَرَّۃً صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ عَشْراً. وَفِيْ رِوَایَۃٍ: مَنْ صَلّٰی عَلَيَّ صَلَاۃً وَاحِدَۃً صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ عَشَرَ صَلَوَاتٍ، وَّحَطَّ عَنْہٗ عَشَرَ سَیِّئٰاتٍ، وَّرَفَعَہٗ بِھَا عَشَرَ دَرَجَاتٍ. (رواہ أحمد والنسائي واللَّفظ لہٗ، وابن حبَّان في صحیحہ؛ کذا في الترغیب) ترجَمہ: حضورِاقدس ﷺکا ارشاد ہے کہ: جس کے سامنے میرا تذکرہ آوے اُس کو چاہیے کہ مجھ پر درود بھیجے، اور جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے گا اللہ جَلَّ شَانُہٗاُس پر دس دفعہ درود بھیجے گا، اور اُس کی دس خطائیں مُعاف کرے گا، اور اُس کے دس درجے بلند کرے گا۔ اِضافہ: زیادتی۔ تصوُّر: خَیال۔ بشَّاش: خوش۔ مزید برآں: اس پر زیادتی۔ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْهَا: ہم اِس سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ بہ سزا ئے اِستہزاء: ہنسی اڑانے کی سزا میں۔ فائدہ: علامہ مُنذِریؒ نے ترغیب میں حضرت براء ص کی روایت سے بھی یہی مضمون نقل کیاہے، اور اُس میں اِتنا اِضافہ ہے کہ: یہ اُس کے لیے دس غلام آزاد کرنے کے بہ قدر ہوگا۔ اور طَبرانی کی روایت سے یہ حدیث نقل کی ہے کہ: جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتاہے اللہ تعالیٰ اُس پر دس دفعہ درود بھیجتاہے، اور جو مجھ پر دس دفعہ درود بھیجتاہے اللہجَلَّ شَانُہٗاُس پر سو مرتبہ درود بھیجتا