فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ث نے عرض کیا: یارسولَ اللہ! اِس کی کون طاقت رکھتا ہے (کہ اِتنے بڑے پہاڑ کے برابر عمل کرے)؟ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: ہر شخص طاقت رکھتا ہے، صحابہ ث نے عرض کیا: اِس کی کیا صورت ہے؟ ارشاد فرمایا کہ: سُبحَانَ اللہِ کا ثواب اُحُد سے زیادہ ہے، لَاإِلٰہَ إِلَّا اللہُ کا اُحُد سے زیادہ ہے، اَلحَمدُ لِلّٰہِ کا اُحُد سے زیادہ ہے، اللہُ أَکبَرُ کا اُحُد سے زیادہ ہے۔ فائدہ:یعنی اِن کلموں میں سے ہر کلمہ ایسا ہے جس کا ثواب اُحُد پہاڑ سے زیادہ ہے، اور ایک پہاڑ کیا، نہ معلوم کتنے ایسے پہاڑوں سے زیادہ ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ: سُبْحَانَ اللہِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہسارے آسمانوں اور زمینوں کو ثواب سے بھردیتے ہیں۔(مسلم،کتاب الطہارۃ،باب فضل الوضوء،۱؍۱۱۸حدیث:۲۲۳) ایک حدیث میں آیا ہے کہ: سُبْحَانَ اللہِکا ثواب آدھی ترازو ہے اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اُس کو پُر کردیتی ہے، اوراَللہُ أَکْبَرُ آسمان زمین کے درمیان کو پُرکردیتی ہے۔(ترمذی،ابواب الدعوات،باب،۲؍۱۹۱ حدیث:۳۵۱۹) ایک حدیث میں حضورِ اقدس ﷺکا ارشاد نقل کیاگیا ہے کہ: سُبْحَانَ اللہِ، اَلحَمدُ لِلّٰہِ، لَاإلٰہَ إِلَّااللہُ، اَللہُ أَکبَرُ؛ مجھے ہر اُس چیز سے زیادہ محبوب ہے جس پر آفتاب نکلے۔(مسلم،کتاب الدعوات،باب فضل التہلیل والتسبیح والدعاء،۲؍۳۴۵حدیث:۳۶۹۵) مُلَّا علی قاریؒ فرماتے ہیں کہ: مراد یہ ہے کہ ساری ہی دنیا اللہ کے واسطے خرچ کر دُوں تو اِس سے بھی یہ زیادہ محبوب ہیں۔ وُسعتِ مُلکی: کشادہ بادشاہت۔ عُمومِ سَلطَنت: سب پر حکومت۔ کہتے ہیں کہ: حضرت سلیمان ں ہوائی تخت پر تشریف لے جارہے تھے، پرندے آپ پر سایہ کِیے ہوئے تھے، اور جِنَّ واِنس وغیرہ لشکر دوقَطار، ایک عابد پر گزر ہوا جس نے حضرت سلیمان ں کے اِس وُسعتِ مُلکی اور عُمومِ سَلطَنت کی تعریف کی، آپ نے ارشاد فرمایا کہ: مومن کے اعمال نامے میں ایک تسبیح سلیمان بن داؤد کے سارے مُلک سے اچھی ہے، کہ یہ مُلک فَنا ہوجائے گااور تسبیح باقی رہنے والی چیزہے۔(روض الریاحین،ص:۱۴۸،حکایت:۲۰۷) (۱۱)عَن أَبِي سَلَّامٍ -مَولیٰ رَسُولِ اللہِﷺ- أَنَّ رَسُولَ اللہِﷺ قَالَ: بَخَّ بَخَّ، خَمسٌ مَا أَثْقَلَهُنَّ فِيالمِیزَانِ!:لَاإلٰہَ إِلَّا اللہُ، وَاللہُ أَکبَرُ، وَسُبْحَانَ اللہِ، وَالحَمدُ لِلّٰہِ، وَالْوَلَدُ الصَّالِحُ یُتَوَفّٰی لِلْمَرْءِ المُسْلِمِ فَیَحْتَسِبُہٗ؛ الحدیث. (أخرجہ أحمد في مسندہ، ورجالہ ثقات کما في مجمع الزوائد، والحاکم، وقال: صحیح الإسناد، وأقرہ علیہ الذهبي؛ وذکرہ في الجامع الصغیر بروایۃ البزار عن ثوبان، وبروایۃ النسائي وابن حبان والحاکم عن أبي سلمیٰ، وبروایۃ أحمد عن أبي أمامۃ، ورقم لہ بالحسن؛ وذکرہ في مجمع الزوائد بروایۃ ثوبان، وأبي سلمیٰ راعي رسول اللہﷺ وسفینۃ، ومولیٰ لرسول اللہﷺ لم یسم، وصحح بعض طرقها) ترجَمہ: ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺنے ارشاد فرمایا کہ: واہ واہ! پانچ چیزیں (اعمال نامہ تُلنے کی) ترازُو میں کتنی زیادہ وزنی ہیں: لَاإلٰہَ إِلَّا اللہُ، اللہُ أَکبَرُ، سُبْحَانَ اللہِ، الحَمدُ لِلّٰہِ، اور وہ بچہ جو مرجائے اور باپ (اِسی طرح ماں بھی)اُس پر صبرکرے۔ سُرور:خوشی۔ قدر دَانی: قدر کرنا۔