فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
مُہاجِری: ہجرت کرنے والا۔ اَوسطاً: درمیانہ۔ وِصال: انتقال۔ نِیابت: نائب ہونا۔ پہنچیں، تو آپ نے فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ ابوبکر پر رَحم فرمائیں، کہ اپنے سے بعدوالے کو مَشقَّت میں ڈال گئے۔ (فتح الباری) (۵) حضرت عمرفاروق کا بیتُ المال سے وظیفہ حضرت عمرص بھی تجارت کیاکرتے تھے، جب خلیفہ بنائے گئے تو بیتُ المال سے وظیفہ مقرَّر ہوا، مدینۂ طَیِّبہ میں لوگوں کوجمع فرماکر ارشاد فرمایا کہ: ’’مَیں تجارت کیا کرتا تھا، اب تم لوگوں نے اِس میںمشغول کردیا؛ اِس لیے اب گُزارے کی کیاصورت ہو؟‘‘ لوگوں نے مُختلِف مِقداریں تجویز کیں، حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہٗ چپ بیٹھے تھے، حضرت عمرص نے دریافت فرمایا کہ: تمھاری کیا رائے ہے؟ آپ نے فرمایا کہ: ’’توسُّط کے ساتھ جو تمھیں اورتمھارے گھر والوں کو کافی ہوجائے‘‘، حضرت عمرص نے اِس رائے کوپسند فرمایا اور قبول کرلیا،اورمتوسِّط مقدار تجویز ہوگئی۔ اِس کے بعد ایک مرتبہ ایک مجلس میں- جس میں خود حضرت علیص بھی تھے، اور حضرت عثمان، حضرت زبیر، حضرت طلحہ ث شریک تھے- یہ ذکرآیا، کہ حضرت عمرص کے وَظیفے میں اِضافہ کرنا چاہیے، کہ گُزر میں تنگی ہوتی ہے؛ مگر اُن سے عرض کرنے کی ہمَّت نہ ہوئی؛ اِس لیے اُن کی صاحبزادی حضرت حفصہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا جو حضورﷺ کی بیوی ہونے کی وجہ سے امُّ المؤمنین بھی تھیں، اُن کی خدمت میں یہ حضرات تشریف لے گئے، اور اُن کے ذریعے سے حضرت عمرصکی اِجازت اور رائے معلوم کرنے کی کوشش کی، اورساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا کہ: ہم لوگوںکے نام معلوم نہ ہو، حضرت حفصہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَانے جب حضرت عمرصسے اِس کاتذکرہ کیاتو چہرے پرغصے کے آثار ظاہر ہوئے، حضرت عمرصنے نام دریافت کیے، حضرت حفصہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نے عرض کیا کہ: پہلے آپ کی رائے معلوم ہوجائے، حضرت عمر صنے فرمایا کہ: مجھے اُن کے تجویز: متعیَّن۔ اِضافہ: زیادتی۔ آثار: علامات۔ نام معلوم ہوجاتے تواُن کے چہرے بدل دیتا، یعنی ایسی سخت سزائیں دیتا کہ منھ پر نشان پڑ جاتے، تُوہی بتا کہ حضورﷺکاعمدہ سے عمدہ لباس تیرے گھر میں کیاتھا؟ اُنھوں نے عرض کیا کہ: دو کپڑیگِیروی رنگ کے، جن کوحضورﷺجمعہ کے دن یاکسی وَفد کی وجہ سے پہنتے تھے۔ پھرفرمایا کہ: کونسا کھاناتیرے یہاں عمدہ سے عمدہ کھایا؟ عرض کیا کہ: ہمارا کھانا جَوکی روٹی تھی، ہم نے گرم گرم روٹی پر گھی کے ڈبے کے تَلچَھٹ اُلٹ کر اُس کو ایک