فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
زینب رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے بیان میں گزرا۔نبیٔ اکرم ﷺکے وِصال کے چھ مہینے بعد حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا بیمار ہوئیں، اور ایک روزخادمہ سے فرمایا کہ: مَیں غسل کروںگی پانی رکھ دو،غسل فرمایا،نئے کپڑے پہنے، پھر فرمایا کہ: میرا بِسترہ گھر کے بیچ میں کردو، اُس پر تشریف لے گئِیں، اور قبلہ رُخ لیٹ کر داہنا ہاتھ رُخسار کے نیچے رکھا اور فرمایا کہ: ’’بس اب مَیں مرتی ہوں‘‘، یہ فرماکر وِصال فرمایا۔ حضورِ اکرم ﷺکی اولاد کاسلسلہ اِنھِیں سے چلا، اور إِنْ شَاءَ اللہ قِیامت تک چلتارہے گا۔ اِن کی چھ اولاد: تین لڑکے تین لڑکیاں ہوئیں: سب سے اوَّل حضرت حسَن ص نکاح سے دوسرے سال میں پیداہوئے، پھرحضرت حُسین ص تیسرے سال میں یعنی ۴ھ میں، پھر حضرت مُحسَّنص (یہ ’’سین‘‘ کی تشدید کے ساتھ ہے)پیدا ہوئے،جن کاانتقال بچپن ہی میں ہوگیا۔ صاحبزادیوں میں سے حضرت رُقیہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کاانتقال بچپن ہی میں ہوگیاتھا، اِسی وجہ سے بعض مُؤرِّخین نے اِن کو لکھا بھی نہیں۔ دوسری صاحبزادی حضرت اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کاپہلانکاح حضرت عمر امیر المؤمنین صسے ہوا، جن سے ایک صاحبزادے زیدصاورایک صاحبزادی رقیہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا پیدا ہوئیں، حضرت عمرص کے وِصال کے بعد اُمِّ کلثوم کانکاح عَون بن جعفرصسے ہوا، اِن سے کوئی اولاد نہیں ہوئی، اِن کے انتقال کے بعد اِن کے بھائی محمدبن جعفرص سے ہوا، اِن سے ایک لڑکی پیدا ہوئی جو بچپن ہی میں انتقال کرگئی، اِن کے انتقال کے بعد اِن کے تیسرے بھائی عبداللہ بن جعفرص سے ہوا، اِن سے بھی کوئی اولاد نہیں ہوئی، اوراِنھیں کے نکاح میںحضرت اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کا انتقال ہوا، اور اُسی دن اِن کے صاحبزادے زیدص کابھی انتقال ہوا، دونوں جنازے ساتھ ہی اُٹھے، اور کوئی سلسلہ اولاد کا اِن سے نہیں چلا۔یہ تینوں بھائی وہی عبداللہ، عون اورمحمد ہیں جن کاقِصَّہ چھٹے باب کے ۱۱؍ پر گزرا ہے، یہ حضرت علی صکے بھتیجے اورجعفر طَیَّارص کے صاحبزادے ہیں۔ حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کی تیسری صاحبزادی حضرت زینب رَضِيَ اللہُ عَنْہَا تھیں، جن کانکاح عبداللہ بن جعفرص سے ہوا، اوردوصاحبزادے عبداللہ اور عون پیدا ہوئے، اور اِن کے ہی نکاح میں انتقال فرمایا،اِن کے انتقال کے بعد عبداللہ بن جعفرص کا نکاح اِن کی ہمشیرہ حضرت اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے ہواتھا۔یہ اولاد حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے ہے؛ ورنہ حضرت علیص کی دوسری بیویوں سے -جوبعد میں ہوئیِں-اَور بھی اولاد ہے، مُؤرِّخین نے حضرت علی صکی تمام اولاد بتیس (۳۲) لکھی ہے، جن میں سولہ لڑکے اورسولہ لڑکیاں، اور حضرت امام حسن صکے پندرہ لڑکے آٹھ لڑکیاں، اور حضرت امام حسین