فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ایک حدیث میں آیا ہے کہ: جب بندہ تکبیر کہتا ہے تو(اس کا نور) زمین سے آسمان تک سب چیزوں کو ڈھانک لیتا ہے۔(تاریخ الخطیب،۱۱؍۸۶) ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ: مجھے حضرت جبرئیل ں نے تکبیر کا حکم کیا۔ (حلیۃ الاولیاء ۸؍۱۷۴) عُلُوِّ شان: شان کی بلندی۔ اِن آیات واحادیث کے عِلاوہ اللہ تعالیٰ کی عَظمت ورَفعت، اُس کی حمد وثنا اورعُلُوِّ شان کو مختلف عنوانات سے کلامُ اللہ شریف میں بہت سے مختلف اَلفاظ سے ذکر فرمایا ہے۔ اِن کے عِلاوہ بہت سی آیات ایسی ہیں جن میں اِن تسبیحات کے الفاظ ذکر نہیں فرمائے؛ لیکن مراد یہ تسبیحات ہیں؛ چناںچہ چند آیات حَسبِ ذیل ہیں: (۱) فَتَلَقّٰی آدَمُ مِن رَّبِّہٖ کَلِمٰتٍ فَتَابَ عَلَیْہِ، إِنَّہٗ ہُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ. [البقرۃ، ع:۴] ترجَمہ:پس حاصل کرلیے حضرت آدم ں نے اپنے رب سے چند کلمے، (اُن کے ذریعے سے توبہ کی)، پس اللہ تعالیٰ نے رحمت کے ساتھ اُن پر توجُّہ فرمائی، بے شک وہی ہے بڑی توبہ قَبول کرنے والا، بڑا مہربان۔ فائدہ: اِن کلمات کی تفسیر میں مختلف احادیث وارد ہوئی ہیں، مِن جملہ اُن کے یہ ہے کہ: وہ کلمات یہ تھے: لَاإِلٰہَ إِلَّا أَنتَ سُبحَانَكَ وَبِحَمدِكَ،رَبِّ عَمِلتُ سُوْء اً وَظَلَمتُ نَفسِي فَاغْفِرْلِي، إِنَّكَ أَنتَ خَیرُالغَافِرِینَ. لَاإِلٰہَ إِلَّا أَنتَ سُبحَانَكَ وَبِحَمدِكَ، رَبِّ عَمِلتُ سُوْء اً وَظَلَمتُ نَفسِي فَارحَمْنِي، إِنَّكَ أَنتَ أَرحَمُ الرَّاحِمِینَ. لَاإِلٰہَ إِلَّا أَنتَ سُبحَانَكَ وَبِحَمدِكَ، رَبِّ عَمِلتُ سُوْء اً وَظَلَمتُ نَفسِي فَتُبْ عَلَيَّ، إِنَّكَ أَنتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ. اِس قِسم کے مضمون کی اَور بھی متعدِّد احادیث وارد ہوئی ہیں، جن کو علاَّمہ سِیُوطیؒ نے ’’دُرِّ مَنثُور‘‘ میں لکھا ہے، اور اُن میں تسبیح وتحمید مذکور ہے۔(دُرِّمنثور۔۔۔۔۔۔۔۔) (۲) مَنْ جَائَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ أَمْثَالِهَا، وَمَن جَائَ بِالسَّیِّئَۃِ فَلَایُجْزیٰ إِلَّا مِثْلَهَا، وَہُمْ لَایُظْلَمُونَ.[الأنعام، ع:۲] ترجَمہ:جو شخص ایک نیکی لے کر آوے گا اُس کو دَس گُنااَجر مِلے گا، اور جو شخص بُرائی لے کر آوے گا اُس کو اُس کے برابرہی سزا ملے گی، اور اُن پر ظلم نہ ہوگا۔ فائدہ:نبیٔ اکرم ﷺکا ارشاد ہے کہ: دو خَصلتیں ایسی ہیں کہ جو مسلمان اُن کا اِہتِمام کرے جنت میںداخل ہو، اور وہ دونوں بہت معمولی چیزیں ہیں؛ مگر اُن پر عمل کرنے والے بہت کم ہیں: ایک یہ کہ، سُبْحَانَ اللہِ، اَلحَمدُ لِلّٰہِ، اَللہُ أَکبَرُ ہرنماز کے بعد دس دس مرتبہ پڑھ لیا کرے تو روزانہ ایک سو پچاس مرتبہ (پانچوں نمازوں کے بعدکا مجموعہ)ہوجائے گا، اور دس گنا ہوجانے کی وجہ سے پندرہ سو نیکیاں حساب میں شمار کی جائیںگی۔ اور دوسری چیز یہ کہ، سوتے وقت اَللہُ أَکبَرُ چونتیس مرتبہ، اَلحَمدُ لِلّٰہِ تینتیس مرتبہ، سُبْحَانَ اللہِ تینتیس مرتبہ پڑھ لیا کرے تو