فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں وہ مال دار اللہ کے راستے میں خرچ کرنے والے، جن کو اللہ کے ذکر کی بھی توفیق نصیب ہوجائے!!۔ ایک حدیث میں ہے کہ: اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗ کی طرف سے بھی روزانہ بندوں پر صدقہ ہوتا رہتا ہے، اور ہر شخص کو اُس کی حیثیت کے موافق کچھ نہ کچھ عطا ہوتا رہتا ہے؛ لیکن کوئی عطا اِس سے بڑھ کر نہیں کہ اُس کو اللہ کے ذکر کی توفیق ہوجائے۔(ترغیب۲؍۲۳۰) جو لوگ کاروبار میں مشغول رہتے ہیں، تجارت، زِراعت، مُلازَمت میں گھِرے رہتے ہیں، اگر تھوڑا بہت وقت اللہ کی یاد کے لیے اپنے اوقات میں سے نکال لیں تو کیسی مُفت کی کمائی ہے! دن رات کے چوبیس گھنٹوں میں سے دو چار گھنٹے اِس کام کے لیے نکال لینا کون سی مشکل بات ہے! آخر فُضُولیات، لَغوِیات میں بہت سا وقت خرچ ہوتا ہے، اِس کارآمد چیز کے واسطے وقت نکالنا کیا دشوار ہے؟۔ ایک حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: اللہ کے بہترین بندے وہ ہیں جو اللہ کے ذکر کے واسطے چاند، سورج، ستارے اور سایے کی تحقیق رکھتے ہیں۔(شرح السنۃ، ۔۔۔۔۔۔حدیث:۳۹۸) یعنی اوقات کی تحقیق کا اِہتِمام کرتے ہیں؛ اگرچہ اِس زمانے میں گھڑی گھنٹوں کی کثرت نے اِس سے بے نیاز کردیا، پھر بھی فی الجُملَہ واقِفِیَّت اِن چیزوں کی مناسب ہے، کہ گھڑی کے خراب اور غلط ہوجانے کی صورت میں اَوقات ضائع نہ ہوجائیں۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: زمین کے جس حصے پر اللہ کا ذکر کیا جائے وہ حصہ نیچے ساتوں زمینوں تک دوسرے حصوں پر فَخر کرتاہے۔(کنز العمال،حدیث: ۱۸۱۷۰، ۱؍۴۲۳،۴۲۴) (۷) عَن مُعَاذِ بنِ جَبَلٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: لَیسَ یَتَحَسَّرُ أَهلُ الجَنَّۃِ إِلَّا عَلیٰ سَاعَۃٍ مَرَّتْ بِهِم لَم یَذکُرُوْا اللہَ تَعَالیٰ فِیهَا. (أخرجہ الطبراني والبیهقي، کذا في الدر. وفي الجامع: رواہ الطبراني في الکبیر، والبیهقي في الشعب، ورقم لہ بالحسن. وفي مجمع الزوائد: رواہ الطبراني ورجالہ ثقات، وفي شیخ الطبراني خلاف، وأخرج ابن أبي الدنیا والبیهقي عن عائشۃ بمعناہ مرفوعاً، کذا في الدر. وفي الترغیب بمعناہ عن أبي هریرۃ مرفوعاً، وقال: رواہ أحمد بإسناد صحیح، وابن حبان، والحاکم؛ وقال: صحیح علیٰ شرط البخاري) ترجَمہ:حضور ِاقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ: جنت میں جانے کے بعد اہلِ جنت کو دنیا کی کسی چیز کا بھی قَلَق وافسوس نہیں ہوگا بجُز اُس گھڑی کے جو دنیا میں اللہ کے ذکر بغیر گزر گئی ہو۔ قَلَق: غم۔ بجُز: سِوائے۔ دِیدار: دیکھنا۔ فائدہ:جنت میں جانے کے بعد جب یہ منظر سامنے ہوگا کہ، ایک دفعہ اِس پاک نام کو لینے کا اجر وثواب کتنی زیادہ مقدار میں ہے کہ پہاڑوں کے برابر مل رہا ہے، تو اُس وقت اُس اپنی کمائی کے نقصان پر جس قدر افسوس ہوگا ظاہر ہے۔ ایسے خوش نصیب بندے بھی ہیں جن کو دنیا ہی بغیر ذکرُ اللہ کے اچھی نہیں