فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ نے حضورﷺسے نکاح کرادیا۔ حضرت عائشہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا فرماتی ہیں کہ: اُن کے حُسن کی بہت شہرت تھی، جب نکاح ہوگیا تو مَیں نے چھپ کر حِیلے سے جاکر دیکھا تو جیسا سنا تھا اُس سے زیادہ پایا، مَیں نے حفصہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے اِس کاذکر کیا، اُنھوں نے کہا: نہیں، ایسی حَسِین نہیں ہیں جتنی شُہرت ہے۔ اُمَّہاتُ المؤمنینرَضِيَ اللہُ عَنْہُنَّ میںسب سے اخیر میں حضرت اُمِّ سلمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کاانتقال ۵۹ھ یا۶۲ھ میں ہوا، اُس وقت چورَاسی(۸۴) سال کی عمر تھی، اِس لِحاظ سے نُبوَّت سے تقریباً نوبرس پہلے پیدا ہوئیں۔ حضرت زینب بنت خُزیمہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے اِنتقال کے بعد اِن سے نکاح ہوا، اورحضرت زینبرَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے مکان میں مقیم ہوئیں، اُنھوں نے وہاں دیکھا کہ ایک مٹکے میں جَو رکھے ہیں اور ایک چکی اور ایک ہانڈی بھی، اُنھوں نے جَو خود پِیسے، اورچِکنائی ڈال کرملیدہ تیار کیا، اورپہلے ہی دن حضورﷺ کووہ مَلِیدہ کھلایاجونکاح کے دن اپنے ہی ہاتھ سے پکایاتھا۔ (۷)حضرت زَینب بنت جَحْش رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے حالات: اِن کے بعدحضورِ اقدس ﷺ کانکاح زینب بنت جَحش رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے ہوا، یہ حضورﷺکی پھوپھی زاد بہن ہیں، اِن کا پہلا نکاح حضورﷺنے اپنے مُتَبنیّٰ حضرت زید بن حارثہ ص سے کیاتھا، اِن کے طلاق دینے کے بعد اللہ جَلَّ شَانُہٗ نے خوداِن کانکاح حضورﷺ سے کردیا، جس کاقصہ سورۂ احزاب میں بھی ہے، اُس وقت اِن کی عمر پینتیس(۳۵) سال کی تھی، مشہور قول کے مُوافِق ذیقعدہ ۵ھ میں نکاح ہوا، بعض نے ۳ھ میں لکھا ہے؛ مگر صحیح ۵ھ ہے، اوراِس حساب سے نبوت سے گویا سَترہ(۱۷) سال قبل اِن کی پیدائش ہوئی۔ اِن کواِس پرفخرتھا کہ سب عورتوں کانکاح اُن کے اَولِیا نے کیا اوراِن کانکاح اللہ جَلَّ شَانُہٗ نے کیا،حضرت زیدص نے جب اِن کوطلاق دی اور عدت پوری ہوگئی توحضورﷺنے اُن کے پاس پیام بھیجا، اِنھوں نے جواب میں عرض کیاکہ: مَیں اُس وقت تک کچھ نہیں کہہ سکتی جب تک اپنے اللہ سے مشورہ نہ کرلوں، اور یہ کہہ کروضو کیا اور نماز کی نیت باندھ لی، اور یہ دعا کی: یااللہ! تیرے رسول ﷺ مجھ سے نکاح کرناچاہتے ہیں، اگر مَیں اُن کے قابل ہوں تو میرا نکاح اُن سے فرمادے، اِدھر حضورﷺ پر قرآن شریف کی آیت: ﴿فَلَمَّا قَضیٰ زَیْدٌ مِّنْہَا وَطَراً زَوَّجْنٰکَہَا﴾ نازل ہوئی، توحضورﷺ نے خوش خبری بھیجی، حضرت زینب رَضِيَ اللہُ عَنْہَا خوشی کی وجہ سے سجدے میں گِرگئیں، حضورِاکرم ﷺ نے اِن کے