فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
نبویہ سے تعلُّق رکھتے ہیں، اور نبیٔ کریم ﷺ کے علوم کی وُسعت کی طرف مُشِیر ہیں، مثلاً: تُرَنج ہی کو لے لیجیے، منھ میں خوشبو پیدا کرتا ہے، معدے کو صاف کرتا ہے، ہضم میں قوت دیتاہے، وغیرہ وغیرہ؛ یہ منافع ایسے ہیں کہ قراء تِ قرآن شریف کے ساتھ خاص مُناسَبت رکھتے ہیں، مثلاً: منھ کا خوشبو دار ہونا، باطن کا صاف کرنا، رُوحانیت میں قوَّت پیدا کرنا؛ یہ منافع تلاوت میں ہیں جوپہلے منافع کے ساتھ بہت ہی مُشابَہت رکھتے ہیں۔ ایک خاص اثر تُرَنج میں یہ بھی بتلایا جاتا ہے کہ: جس گھر میں تُرنج ہو وہاں جِن نہیں جاسکتا، اگر یہ صحیح ہے تو پھرکلامِ پاک کے ساتھ خاص مشابَہت ہے۔ بعض اطِبَّا سے مَیں نے سُنا ہے کہ: تُرنج سے حافِظہ بھی قَوِی ہوتا ہے، اور حضرت علی کَرَّم اللہُ وَجْہَہٗ سے ’’اِحیاء‘‘ میں نقل کیا ہے کہ: تین چیزیں حافِظے کو بڑھاتی ہیں: مسواک، اور روزہ، اور تلاوت کلام اللہ شریف کی۔ ابوداؤد کی روایت میں اِس حدیث کے ختم پر ایک اَور مضمون نہایت ہی مفید ہے کہ: بہتر ہم نشیں کی مثال مُشک والے آدمی کی سی ہے، کہ اگر تجھے مشک نہ مِل سکا تو اُس کی خوشبو تو کہیں گئی نہیں، اور بدتر ہم نشیں کی مثال آگ کی بھَٹّی والے کی طرح سے ہے، کہ اگر سِیاہی نہ پہنچے تب بھی دُھواں تو کہیں گیا ہی نہیں۔ نہایت ہی اہم بات ہے، آدمی کو اپنے ہم نشینوں پربھی نظر کرنا چاہیے، کہ کس قسم کے لوگوں میں ہروقت نَشِست وبَرخاست ہے؟۔ قوموں کے عُروج وزَوال میں قرآن مجید کااثر (۷) عَنْ عُمَرَ بنِ الخَطَّابِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: إنَّ اللہَ یَرفَعُ بِهٰذَا الکِتَابِ أَقوَاماً، وَیَضَعُ بِہٖ اٰخَرِینَ. (رواہ مسلم) ترجَمہ: حضرت عمرصحضورِ اقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ: حق تَعَالیٰ شَانُہٗ اِس کتاب یعنی قرآنِ پاک کی وجہ سے کتنے ہی لوگوں کو بلند کرتا ہے، اور کتنے ہی لوگوں کو پَست وذلیل کرتا ہے۔ پَست: نیچا۔رَفعت: بُلندی۔ ناظِم: جنرل سکریٹری۔ فائدہ:یعنی جو لوگ اِس پر ایمان لاتے ہیں، عمل کرتے ہیں، حق تَعَالیٰ شَانُہٗاُن کو دنیا وآخرت میں رَفعت وعزت عطا فرماتے ہیں، اور جو لوگ اِس پر عمل نہیں کرتے حقسُبحَانَہٗ وَتَقَدُّس اُن کو ذلیل کرتے ہیں۔ کلامُ اللہ شریف کی آیات سے بھی یہ مضمون ثابت ہوتا ہے، ایک جگہ ارشاد ہے: ﴿یُضِلُّ بِہٖ کَثِیْراً وَّیَهْدِيْ بِہٖ کَثِیْراً﴾: حق تَعَالیٰ شَانُہٗاِس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو ہدایت فرماتے ہیں اور بہت سے لوگوں کوگمراہ۔ دوسری جگہ ارشاد ہے: ﴿وَنُنَزِّلُ مِنَ القُرْاٰنِ مَاهُوَ شِفَائٌ وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِینَ، وَلَایَزِیدُ الظّٰلِمِینَ إلَّاخَسَاراً﴾. حضورِ اکرم ﷺ کا ارشاد منقول ہے کہ: اِس اُمَّت کے بہت سے مُنافِق