فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
وَفِي قَلبِہٖ مِثقَالَ ذَرَّۃٍ مِنَ الإِیمَانِ، أَخرِجُوا مِنَ النَّارِ مَن قَالَ: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ، أَو ذَکَرَنِي أَوخَافَنِي فِي مَقَامٍ. (أخرجہ الحاکم بروایۃ المومل عن المبارك بن فضالۃ، وقال: صحیح الإسناد، وأقرہ علیہ الذهبي. وقال الحاکم: قد تابع أبوداود مؤملا علیٰ روایتہ، واختصرہ) ترجَمہ:حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: (قِیامت کے دن ) حق تَعَالیٰ شَانُہٗ ارشاد فرمائیںگے کہ: جہنَّم سے ہر اُس شخص کو نکال لو جس نے لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ کہا ہو، اور اُس کے دل میں ایک ذَرَّہ برابر بھی ایمان ہو، اور ہر اُس شخص کو نکال لو جس نے لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ کہا ہو ،یا مجھے (کسی طرح بھی)یاد کیا ہو، یا کسی موقعے پر مجھ سے ڈراہو۔ زائل: ختم۔ رَاز دَار: راز کی باتوں کو جاننے والا۔ فائدہ: اِس پاک کلمے میں حق تَعَالیٰ شَانُہٗ نے کیا کیا برکات رکھی ہیں اِس کا معمولی سا اندازہ اِتنی ہی بات سے ہوجاتا ہے کہ سوبرس کا بوڑھا جس کی تمام عمر کُفر وشِرک میں گذری ہو، ایک مرتبہ اِس پاک کلمے کو ایمان کے ساتھ پڑھنے سے مسلمان ہوجاتا ہے، اور عمر بھر کے سارے گناہ زائل ہوجاتے ہیں، اور ایمان لانے کے بعد اگر گناہ بھی کیے ہوں تب بھی اِس کلمے کی برکت سے کسی نہ کسی وقت جہنَّم سے ضرور نکلے گا۔ حضرت حُذیفہص -جو حضورِ اقدس ﷺ کے رَاز دَار ہیں- فرماتے ہیں کہ: نبیٔ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے: (ایک زمانہ ایسا آنے والا ہے) کہ اسلام ایسا دُھندلا رہ جائے گاجیسے کپڑے کے نقش ونِگار (پُرانے ہوجانے سے) دُھندلے ہوجاتے ہیں، کہ نہ کوئی روزے کوجانے گا، نہ حج کو، نہ زکوۃ کو؛ آخرایک رات ایسی ہوگی کہ قرآنِ پاک بھی اُٹھالِیاجائے گا، کوئی آیت اُس کی باقی نہ رہے گی، بوڑھے مرد اور بوڑھی عورتیں یہ کہیںگی کہ: ہم نے اپنے بڑوں کو کلمۂ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ پڑھتے سنا تھا، ہم بھی اِسی کو پڑھیںگے، حضرت حُذیفہص کے ایک شاگرد نے عرض کیا کہ: جب زکوۃ، حج، روزہ کوئی رُکن نہ ہوگا تو یہ کلمہ ہی کیا کام دے گا؟ حضرت حُذیفہص نے سُکوت فرمایا، اُنھوں نے پھر یہی عرض کیا، تیسری مرتبہ میں حضرت حذیفہ ص نے فرمایا کہ: (کسی نہ کسی وقت)جہنَّم سے نکالے گا، جہنم سے نکالے گا، جہنم سے نکالے گا، یعنی ارکانِ اسلام کے ادا نہ کرنے کا عذاب بھگتنے کے بعد کسی نہ کسی وقت اِس کلمے کی برکت سے نجات پائے گا۔(۔۔۔۔۔) یہی مطلب ہے حدیثِ بالا کا، کہ اگر ایمان کا ذرا سا حِصَّہ بھی ہے تب بھی جہنَّم سے کسی نہ کسی وقت نکالا جائے گا۔ ایک حدیث میں ہے: جو شخص لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ پڑھے وہ اُس کو کسی نہ کسی دن ضرور کام دے گا، گو اُس کو کچھ نہ کچھ سزا بھگتنا پڑے۔(۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔) (۳۱) عَن عَبدِاللہِ بنِ عَمروٍ قَالَ: أَتَی النَّبِيَّﷺ أَعرَابِيٌّ، عَلَیہِ جُبَّۃٌ مِن طَیَالِسَۃٍ مَکفُوفَۃٌ بِالدِّیبَاجِ، فَقَالَ: إنَّ صَاحِبَکُم هٰذَا یُرِیدُ یَرفَعُ کُلَّ رَاعٍ وَابنَ رَاعٍ، وَیَضَعُ کُلَّ فَارِسٍ وَابنَ فَارِسٍ، فَقَامَ النَّبِيُّﷺ مُغضِباً، فَأَخَذَ بِمَجَامِعِ