فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
گئے ہیں کہ: جو قوم کسی مجلس میں بیٹھتی ہے، پھر وہ اللہ کے ذکر اور نبی ﷺپر درود سے پہلے مجلس برخاست کردیں، تو اُن پر قِیامت تک حسرت رہے گی۔ ایک اَور حدیث میں اِن الفاظ سے نقل کیاگیاہے کہ: جو قوم کسی مجلس میں بیٹھتی ہے اور اُس مجلس میں حضورﷺ پر درود نہ ہو، تو وہ مجلس اُن پر وبال ہوتی ہے۔ حضرت ابواُمامہ ص سے بھی حضورِاقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاگیاہے کہ: لوگ کسی مجلس میں بیٹھیں پھر اللہ کے ذکر اور حضورِاقدس ﷺ پر درود سے پہلے اُٹھ کھڑے ہوں، تو وہ مجلس قِیامت کے دن وبال ہے۔ حضرت ابوسعید خُدری ص سے بھی حضورِاقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاگیاہے کہ: جو لوگ کسی مجلس میں بیٹھیں اور وہ حضورِاقدس ﷺ پر درود سے پہلے مجلس برخاست کریں، تو اُن کو حسرت ہوگی چاہے وہ جنت ہی میں (اپنے اعمال کی وجہ سے) داخل ہوجائیں، بوجہِ اُس ثواب کے جس کو وہ دیکھیںگے۔ یعنی اگر وہ اپنے دوسرے اعمال کی وجہ سے جنت میں داخل ہو بھی جائیں تب بھی اُن کو درود شریف کا ثواب دیکھ کر اِس کی حسرت ہوگی کہ، ہم نے اُس مجلس میں درود کیوں نہ پڑھاتھا!۔ حضرت جابرص سے حضورِاقدس ﷺ کا ارشاد نقل کیاگیاہے کہ: جب لوگ کسی مجلس سے بغیر اللہ کے ذکر اور حضورﷺ پر درود کے اُٹھیں، تو ایساہے جیسا کسی سَڑے ہوئے مُردار جانور پر سے اُٹھے ہوں۔ یعنی ایسی گندگی محسوس ہوگی جیسے کسی سڑے ہوئے جانور کے پاس بیٹھ کر دماغ سڑ جاتاہے۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۵) عَنْ فُضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ: بَیْنَمَا رَسُوْلُ اللہِ ﷺ قَاعِدٌ، إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَصَلّٰی، فَقَالَ: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِيْ وَارْحَمْنِيْ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ:’’عَجِلْتَ أَیُّھَا الْمُصَلِّيْ، فَإِذَا صَلَّیْتَ فَقَعَدْتَّ فَاحْمَدِ اللہَ بِمَا هُوَ أَہْلُہٗ، وَصَلِّ عَلَيَّ، ثُمَّ ادْعُہٗ‘‘، قَالَ: ثُمَّ صَلّٰی رَجُلٌ اٰخَرُ بَعْدَ ذٰلِكَ، فَحَمِدَ اللہَ وَصَلّٰی عَلَی النَّبِيِﷺ، فَقَالَ لَہُ النَّبِيُّﷺ: أَیُّھَا الْمُصَلِّيْ! اُدْعُ تُجِبْ. (رواہ الترمذي وروی أبوداود والنسائي نحوہ؛ کذا في المشکوٰۃ) ترجَمہ: حضرت فُضالہ ص فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضورِاقدس ﷺ تشریف فرما