فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
بہترین دولت (۱۷) عَن أَبِي هُرَیرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: أَیُحِبُّ أَحَدُکُمْ إذَا رَجَعَ إلیٰ أَهلِہٖ أَن یَجِدَ فِیہِ ثَلَاثَ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ؟ قُلنَا: نَعَمْ، قَالَ: فَثَلَاثُ اٰیَاتٍ یَقرَأُ بِهِنَّ أَحَدُکُم فِي صَلَاتِہٖ خَیرٌ لَہٗ مِن ثَلَاثِ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ. (رواہ مسلم) ترجَمہ: ابوہریرہص کہتے ہیں کہ: حضورِ اقدس ﷺ نے فرمایا: کیا تم میںسے کوئی پسند کرتا ہے کہ گھر واپس آئے تو تین اونٹنیاںحاملہ بڑی اور موٹی اُس کو مِل جاویں؟ ہم نے عرض کیا: بے شک (ضرور پسند کرتے ہیں)،حضورﷺنے فرمایا کہ: تین آیتیں جن کو تم میں سے کوئی نماز میں پڑھ لے، وہ تین حاملہ بڑی اور موٹی اُونٹنیوں سے افضل ہے۔ حامِلہ: حَمَل والی۔ فائدہ:اِس سے مِلتا جُلتا مضمون حدیث نمبر ۳؍ میں گزرچکا ہے۔ اِس حدیث شریف میں چوںکہ نماز پڑھنے کا ذکر ہے اور وہ بغیرنماز کے پڑھنے سے افضل ہے؛ اِس لیے تشبیہ حامِلہ اونٹنیوں سے دی گئی؛ اِس لیے کہ وہاں بھی دو عبادتیں ہیں: نماز اور تلاوت، ایسے ہی یہاں بھی دو چیزیں ہیں: اونٹنی اور اُس کا حَمَل۔ مَیں حدیث نمبر ۳؍ کے فائدے میں لکھ چکا ہوں کہ: اِس قسم کی احادیث سے صرف تشبیہ مراد ہوتی ہے؛ ورنہ ایک آیت کا باقی اجر، ہزار فانی اونٹنیوں سے افضل ہے۔ دیکھ کر تلاوت کرنے کی فضیلت (۱۸) عَن عُثمَانَ بنِ عَبدِاللہِ بنِ أَوسِ الثَّقَفِيِّ عَنْ جَدِّہٖ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: قِرَاءَۃُ الرَّجُلِ القُراٰنَ فِي غَیرِ المُصحَفِ أَلفُ دَرَجَۃٍ، وقِرَاءَ تُہٗ فِي المُصحَفِ تَضعَفُ عَلیٰ ذٰلِكَ إلیٰ ألْفَي دَرَجَۃٍ. (رواہ البیهقي في شعب الإیمان) ترجَمہ:اَوس ثَقَفی ص نے حضورِ اقدس ﷺ سے نقل کیا ہے کہ: کلامُ اللہ شریف کا حِفظ پڑھنا ہزار درجہ ثواب رکھتا ہے، اور قرآنِ پاک میں دیکھ کر پڑھنا دوہزار تک بڑھ جاتا ہے۔ مُتضَمِّن: شامل۔ فائدہ:حافظِ قرآن کے مُتعدِّد فضائل پہلے گزر چکے ہیں، اِس حدیث شریف میں جو دیکھ کر پڑھنے کی فضیلت ہے وہ اِس وجہ سے ہے کہ، قرآنِ پاک کے دیکھ کر پڑھنے میں تدبُّر اور فکر کے زیادہ ہونے کے عِلاوہ وہ کئی عبادتوں کو مُتضَمِّن ہے: قرآن پاک کو دیکھنا، اُس کو چھُونا، وغیرہ وغیرہ؛ اِس وجہ سے یہ افضل ہوا، چوںکہ رِوایات کا مفہوم مختلف ہے، اِسی وجہ سے عُلَما نے اِس میں اختلاف فرمایا ہے کہ: کلامِ پاک کا حِفظ پڑھنا افضل ہے یا دیکھ کر؟ ایک جماعت کی رائے ہے کہ: حدیثِ بالا کی وجہ سے، اور اِس وجہ سے کہ اِس میں غلط پڑھنے سے اَمَن رہتا ہے، قرآنِ پاک پر نظررہتی ہے، قرآن شریف کو دیکھ کر پڑھنا افضل ہے۔ دوسری جماعت دوسری روایات کی وجہ سے اور اِس وجہ سے کہ، حِفظ پڑھنا زیادتیٔ خشوع کا سبب ہوتا ہے، رِیا سے دُور ہوتا ہے، اور نیز نبیٔ کریم ﷺکی عادتِ شریفہ حِفظ پڑھنے کی تھی، حِفظ کوترجیح دیتی ہے۔ اِمام