فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
(۳)حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے حالات: حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے بھی نکاح مکۂ مکرمہ میں ہجرت سے پہلے شوال سَن ۱۰؍ نبوی میں ہوا، جس وقت کہ اُن کی عمر چھ سال کی تھی۔ حضورﷺکی بیویوں میں یہی صرف ایک ایسی ہیں جن سے کُنوارے پَن میں نکاح ہوا، اورباقی سب سے نکاح بیوگی کی حالت میں ہوا۔ نُبوَّت سے چار سال بعد یہ پیداہوئیں، اور ہجرت کے بعد -جب کہ اُن کی عمر کو نَواں برس تھا-رخصتی ہوئی، اور اٹھارہ سال کی عمر میں حضورﷺ کا وِصال ہوا، اور چھیاسٹھ(۶۶) سال کی عمر میں ۱۷؍رمضان ۵۷ھ کو منگل کی شب میںاِن کاوِصال ہوا۔خود ہی وَصیت فرمائی تھی کہ: مجھے عام قبرستان میں -جہاں اَوربیبیاں دفن کی گئی ہیں- دفن کیاجائے، حضور ﷺکے قریب حجرۂ شریفہ میںنہ دفن کیاجائے، چناںچہ ’’بَقیع‘‘ میں دفن کی گئیں۔ عرب میں یہ مشہور تھا کہ، شوال کے مہینے میں نکاح نامبارک ہوتا ہے، حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا فرماتی ہیں کہ: میرانکاح بھی شوال میں ہوا، رخصتی بھی شوال میں ہوئی، حضوراکی بیویوں میں کون سی مجھ سے زیادہ نصیبہ وَر اورحضورﷺکی محبوبہ تھی؟۔ حضرت خدیجہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے انتقال کے بعد خَولہ -حکیم صکی بیٹی- حضورﷺکی خدمت میں حاضر ہوئیں، اورعرض کیا: یارسولَ اللہ! آپ نکاح نہیں کرتے؟ حضورﷺنے فرمایا: کس سے؟ عرض کیا:کنواری بھی ہے بیوہ بھی ہے، جومنظور ہو، حضورﷺنے دریافت فرمایاتو عرض کیا کہ: کنواری توآپ کے سب سے زیادہ دوست ابوبکرص کی لڑکی عائشہ ہے، اوربیوہ سَودہ بنتِ زَمعہ، حضورﷺنے ارشادفرمایا کہ: اچھا! تذکرہ کرکے دیکھ لو، وہ وہاں سے حضرت ابوبکرص کے گھرآئیں اور حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کی والدہ اُمِّ رُومان رَضِيَ اللہُ عَنْہَاسے عرض کیا کہ: مَیں ایک بڑی خیر وبرکت لے کر آئی ہوں، دریافت کرنے پرکہا کہ: حضورﷺنے مجھے عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے منگنی کرنے کے لیے بھیجا ہے، اُمِّ رُومان رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نے کہا: وہ تواُن کی بھتیجی ہے، اُس سے کیسے نکاح ہوسکتا ہے؟ اچھا! ابوبکر کوآنے دو، حضرت ابوبکرص اُس وقت گھر پر موجود نہ تھے، اُن کے تشریف لانے پر اُن سے بھی یہی ذکر کیا، اُنھوں نے بھی یہی جواب دیا کہ: وہ توحضورﷺ کی بھتیجی ہے، حضورﷺسے کیسے نکاح ہوسکتاہے؟ خولہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نے جاکر حضورﷺ سے عرض کیا، حضورﷺنے ارشادفرمایا کہ: وہ میرے اسلامی بھائی ہیں، اُن کی لڑکی سے میرا نکاح جائز ہے، خولہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا واپس ہوئیں