فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
اِظہارِ حقیقت نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّيْ عَلیٰ رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ. سَیِّدی ومَولائی، زُبدَۃُ الفُضَلَا، قُدوَۃُ العُلَما، حضرت مولانا محمد الیاس صاحب دَامَ مَجدُہٗ کے خاص شَغَف اور اِنہِماک اور دِیگر بزرگانِ مِلَّت اور عُلَمائے اُمَّت کی توجُّہ اور برکت اور عَمَلی جِدَّوجَہَد سے ایک عرصے سے مخصوص انداز میں تبلیغِ دین اور اِشاعتِ اسلام کا سلسلہ جاری ہے، جس سے باخبر طبقہ بہ خوبی واقف ہے۔ مجھ بے علم اور سیاہ کار کو اِن مُقدَّس ہَستِیوں کا حکم ہوا کہ: اِس طرزِ تبلیغ اور اِس کی ضرورت اور اَہمِّیَّت کو قلم بند کیا جائے؛ تاکہ سمجھنے اور سمجھانے میں آسانی ہو، اور نفع عام ہو۔ تعمیلِ ارشاد میں یہ چند کلمات نذرِ قِرطاس کیے جاتے ہیں، جو اِن مُقدَّس ہستیوں کے دریائے علوم ومَعارف کے چند قطرے اور اِس باغیچۂ دِینِ محمَّدی ﷺ کے چند خوشے ہیں جو اِنتہائی عُجلت میں جمع کیے گئے ہیں، اگر اِن میں کوئی غلطی یا کوتاہی نظر سے گذرے تو میری لغزشِ قلم اور بے علمی کا نتیجہ ہے، نظرِ لُطف وکرم سے اِس کی اِصلاح فرمادیں تو مُوجِبِ شکر ومِنَّت ہوگا۔ حق تَعَالیٰ شَانُہٗ اپنے فضل وکرم سے میری بد اعمالیوں اور سِیَہ کاریوں کی پردہ پوشی فرمادیں، اور مجھے اور آپ کو اِن مُقدَّس ہستیوں کے طُفیل سے اچھے اعمال اور اچھے کِردار نصیب فرمادیں، اور اپنی رَضا ومحبت اور اپنے پسندیدہ دِین کی اِشاعت اور اپنے برگُزِیدہ رسول کی اِطاعت اور فرماں بَرداری کی دولت سے سرفراز فرماویں۔ خاک پائے بزرگاں: محمد احتشام الحسن مدرسہ کاشف العلوم بستی حضرت نظام الدین اولیاء دہلی ۱۸؍ ربیع الثانی ۱۳۵۸ھ