فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
سلیمان بن سُحیمؒ کہتے ہیں کہ: مَیںنے خواب میں حضورِاقدس ﷺ کی زیارت کی، مَیں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ! جو لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں اور آپ کی خدمت میں سلام کرتے ہیں، کیا آپ کو اِس کا پتہ چلتاہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں! اور مَیں اُن کے سلام کا جواب دیتا ہوں۔ ابراہیم بن شیبانؒ کہتے ہیں کہ: مَیں نے جب حج کیا اور مدینہ پاک حاضری ہوئی، اور مَیں نے قبرِ اطہر کی طرف بڑھ کر حضورِاقدس ﷺ کی خدمت میں سلام عرض کیا، تو مَیںنے روضۂ اَطہر سے وَعَلَیْكَ السَّلَامُ کی آواز سنی۔ ’’بُلوغ المَسرَّات‘‘ میں حافظ ابن قیمؒ سے یہ نقل کیاگیاہے کہ: جمعہ کے دن درود شریف کی زیادہ فضیلت کی وجہ یہ ہے کہ، جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے۔ اور حضورِاقدس ﷺ پر درود کے ساتھ ایک ایسی خصوصیت ہے جو اَور دنوں کو نہیں۔ اور بعض لوگوں نے یہ بھی کہاہے کہ: حضورِاقدس ﷺ باپ کی پُشت سے اپنی ماں کے پیٹ میں اِسی دن تشریف لائے تھے۔ علامہ سخاویؒ کہتے ہیں کہ: جمعہ کے دن درود شریف کی فضیلت حضرت ابوہریرہ، حضرت انس، اَوس بن اَوس، ابواُمامہ، ابوالدرداء، ابومسعود، حضرت عمر، اِن کے صاحبزادے عبداللہ وغیرہ حضرات ث سے نقل کی گئی ہے، جن کی روایات علامہ سخاویؒ نے نقل کی ہیں۔ یَا رَبِّ! صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۴) وَعَنْ أَبِيْ هُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ: اَلصَّلَاۃُ عَلَيَّ نُوْرٌ عَلَی الصِّرَاطِ، وَمَنْ صَلّٰی عَلَيَّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ثَمَانِیْنَ مَرَّۃً غُفِرَتْ لَہٗ ذُنُوْبُ ثَمَانِیْنَ عَاماً. (ذکرہ السخاوي من عدۃ روایات ضعیفۃ بالفاظ مختلفۃ) ترجَمہ:ابوہریرہ ص حضورِاقدس ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ: مجھ پر درود پڑھنا پُل صِراط پر گذرنے کے وقت نور ہے، اور جو شخص جمعہ کے دن اَسّی دفعہ مجھ پر درود بھیجے گا اُس کے اَسّی سال کے گناہ مُعاف کردیے جائیںگے۔ حَسَن: حدیث کی ایک قِسم۔ گویائی: بولنے کی طاقت۔ فائدہ: علامہ سخاویؒ نے ’’قولِ بدیع‘‘ میں اِس حدیث کو متعدِّد روایات سے -جن پر ضُعف کا حکم بھی لگایاہے- نقل کیا، اور صاحبِ اتحاف نے بھی ’’شرحِ اِحیاء‘‘ میں اِس حدیث کو مختلف طُرق سے نقل کیاہے، اور محدِّثین کا قاعدہ ہے: ضعیف روایت -بِالخُصوص جب کہ وہ متعدِّد طرق سے نقل کی جائے- فضائل میں معتبر ہوتی ہے۔ غالباً اِسی وجہ سے ’’جامع الصغیر‘‘ میں ابوہریرہص کی اِس