فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ایک بزرگ کہتے ہیں: مَیں ایک مرتبہ بازار جارہا تھا، ایک حبشاً باندی میرے ساتھ تھی، مَیں نے بازار میں ایک جگہ اُس کو بٹھادیا کہ مَیں واپسی میں اُس کو لے لو ںگا، وہ وہاں سے چلی آئی، جب مَیں نے واپسی پر اُس کو وہاں نہ دیکھا تو مجھے غُصَّہ آیا، مَیں گھر واپس ا ٓیا تو وہ باندی آئی اور کہنے لگی: میرے آقا! خََفگی میں جلدی نہ کریں، آپ مجھے ایسے لوگوں کے پاس چھوڑ گئے جو اللہ کے ذکرسے غافل تھے، مجھے یہ ڈرہوا کہ اُن پر کوئی عذاب نازل نہ ہو، وہ زمین میں دَھنس نہ جائیں، اور مَیں بھی اُن کے ساتھ عذاب میں دھنس نہ جاؤں۔ (۱۹) عَن أَبِي هُرَیرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ فِیمَا یَذکُرُ عَنْ رَبِّہٖ تَبَارَكَ وَتَعَالیٰ: اُذکُرْنِي بَعدَ العَصرِ وَبَعدَ الفَجْرِ سَاعَۃً أَکفِكَ فِیمَا بَینَهُمَا.(أخرجہ أحمد، کذا في الدر) ترجَمہ: حضورِ اقدس ﷺاللہ دکا پاک ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ: تُو صبح کی نماز کے بعد اور عصر کی نماز کے بعدتھوڑی دیر مجھے یاد کرلیا کر،مَیں درمیانی حِصَّے میں تیری کِفایت کروںگا۔ (ایک حدیث میں آیا ہے کہ: اللہ کاذکر کیا کر، وہ تیریمَطلَب بَراری میں مُعِین ہوگا۔) مَطلَب بَراری: مطلب پورا ہونا۔ مُعِین: مددگار۔ اَورَاد: وَظائف۔ اَشغال: …۔ اَورَاد: …۔ ہَیئَت: حالت۔ مَکروہات: ناگواریاں۔ فائدہ:آخرت کے واسطے نہ سَہی، دنیا کے واسطے ہم لوگ کیسی کیسی کوششیں کر ڈالتے ہیں! کیا بگڑ جائے اگر تھوڑی سی دیر صبح اور عصر کے بعد اللہ کا ذکر بھی کرلیا کریں! کہ احادیث میں کثرت سے اِن دووقتوں میں اللہ کے ذکر کے فضائل وارد ہوئے، اور جب اللہ د کِفایت کا وعدہ فرماتے ہیں پھر کسی دوسری چیز کی کیا ضرورت باقی ہے!۔ ایک حدیث میں آیا ہے، حضورِ اقدس ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ: مَیں ایسی جماعت کے ساتھ بیٹھوں جو صبح کی نماز کے بعد آفتاب نکلنے تک اللہ کے ذکر میں مشغول ہو، مجھے زیادہ پسند ہے اِس سے کہ چار عرب غلام آزاد کروں، اِسی طرح ایسی جماعت کے ساتھ بیٹھوں جو عصر کی نماز کے بعد سے غروب تک اللہ کے ذکر میں مشغول رہے یہ زیادہ پسند ہے چار غلام آزاد کرنے سے۔(ابوداؤد، کتاب العلم،باب في القصص،۲؍۵۱۶،حدیث:۳۶۶۷) ایک حدیث میں ہے کہ: جو شخص صبح کی نمازجماعت سے پڑھے پھر آفتاب نکلنے تک اللہ کے ذکر میں مشغول رہے، اورپھر دورکعت نفل پڑھے، اُس کو ایسا ثواب ملے گا جیسا کہ حج اور عمرہ پر ملتا ہے، اور حج اور عمرہ بھی وہ جو کامل ہو۔(معجم کبیرللطبرانی، ۸؍ ۱۷۴، حدیث: ۷۶۴۹) حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: مَیں ایک جماعت کے ساتھ صبح کی نماز کے بعدسے آفتاب نکلنے تک ذکر میں مشغول رہوں یہ مجھے دنیا اور دنیا کی تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہے، اِسی طرح عصر کی نماز کے بعد سے غروب تک ایک جماعت کے ساتھ ذکر میں مشغول رہوں یہ مجھے دنیا اور دنیا کی تمام