فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
غرض نہیں مجھے اِس سے بھی کچھ رہی لیکن ء خدا کی اور تری اُلفت سے میرا سینہ فَگار لگے وہ تیرے غم عشق کا مرے دل میں ء ہزار پارہ ہو دل، خونِ دل میں ہو سرشار لگے وہ آتشِ عشق اپنی جان میں جس کی ء جلا دے چرخ سِتم گَر کو ایک ہی جھونکار تمھارے عشق میں رو روکے ہوں نَحیف اتنا ء کہ آنکھیں چشمۂ آبی سے ہوں دَرونِ غبار رہے نہ مَنصبِ شیخ المشائخی کی طلَب ء نہ جی کو بھائے یہ دنیا کا کچھ بناؤ سنگار ہوا اِشارے میں دو ٹکرے جُوں قمر کا جِگر ء کوئی اشارہ ہمارے بھی دل کے ہو جا پار تُو تھام اپنے تئیں حد سے پا نہ دَھر باہر ء سنبھال اپنے تئیں اور سَنبھل کے کر گُفتار ادب کی جاہے یہ، چپ ہوتُو اور زبان بند کر ء وہ جانے، چھوڑ اُسے، پر نہ کر تُو کچھ اِصرار بس اب درود پڑھ اُس پر اور اُس کی آل پہ تُو ء جو خوش ہو تجھ سے وہ اور اُس کی عِترتِ اَطہار اِلٰہی! اُس پر اور اُس کی تمام آل پر بھیج ء وہ رحمتیں کہ عدد کرسکے نہ اُن کو شمار حسب لیاقت: استعداد کے مطابق۔ برگ: پتَّہ۔بار: پھل۔ـ اَشجار: درخت۔مَطلعِ اَنوار: اَنوار کے اُترنے کی جگہ۔ چَرخ: آسمان۔ بار: بوجھ۔ خجل: شرمندہ۔ زِنہار: کبھی بھی۔عقلِ نارَسا: نہ پہنچنے والی عقل۔ گُفتار: بات۔ شَہ: بادشاہ۔ مبدأ الآثار: ……۔دل رُبائے زلیخا: زلیخا کا معشوق۔ جُز: سِوائے۔ مَلک: فرشتہ۔ غُرۂ طاعت: طاعت کا فخر۔ برگشتہ: سرکش۔اَنبار:ڈھیڑ۔ قَضائے مُبرم: نہ ٹلنے والا فیصلہ۔ ناہَنجار: کمینہ، بدکردار۔ سگِ نمط: کتے کے مانند۔ رَجا: اُمید۔ ناؤ: کَشتی۔ باد: ہوا۔پسِ مَرگ: مرنے کے بعد۔ لے: لیکن۔ فَگار: زخمی۔پارہ: ٹکڑا۔ چَرخ: پہیَّا۔ سِتم گَر: ظلم کرنے والا۔ نَحیف: کمزور۔جُوں: جیسا۔ قَمر: چاند۔ پا: پیر۔ جا: جگہ۔ عِترت اَطہار: پاکیزہ خاندان۔تخیُّل: خَیال۔