فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
بُرا ہوں، بد ہوں، گنہگار ہوں، پہ تیرا ہوں ء ترا کہیں ہیں مجھے گو کہ ہوں مَیں ناہَنجار لگے ہے تیرے سگِ کو گومیرے نام سے عیب ء پہ تیرے نام کا لگنا مجھے ہے عِزَّ و وَقار تُو بہترینِ خلائق، مَیں بد ترینِ جہاں ء تُو سرورِ دوجہاں، مَیں کمینہ خدمت گار بہت دنوں سے تمناہے کیجیے عرضِ حال ء اگر ہو اپنا کسی طرح تیرے در تک بار مگر جہاں ہو فلک آستاں سے بھی نیچا ء وہاں ہو قاسمِؔ بے بال وپَر کا کیوںکہ گزار! دیا ہے حق نے تجھے سب سے مرتبہ عالی ء کیاہے سارے بڑے چھوٹوں کا تجھے سردار جو تُوہی ہم کو نہ پوچھے تو کون ہے پوچھے گا؟ ء بنے گا کون ہمارا ترے سِوا غم خوار؟ لیا ہے سگِ نَمط ابلیس نے مرا پیچھا ء ہوا ہے نفس مُوا سانپ سا گلے کا ہار رَجا و خوف کے موجوں میںہے اُمید کی ناؤ ء کہ ہو سَگانِ مدینہ میں میرا نام شمار جیوں تو ساتھ سگانِ حرم کے تیرے پھروں ء مَروں تو کھائیں مدینہ کے مجھ کو مور ومار اُڑا کے باد مری مُشتِ خاک کو پسِ مرگ ء کرے حضور ﷺکے روضے کے آس پاس نِثار وَلے یہ رُتبہ کہاں مشتِ خاکِ قاسم کا! ء کہ جائے کوچۂ اَطہر میںتیرے بن کے غُبار