فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
حضورِاقدس ﷺنے ارشاد فرمایا کہ: یہ ہرنماز کے بعد ﴿لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ أَنْفُسِکُمْ﴾ آخر سورۃ تک پڑھتاہے، اور اِس کے بعد مجھ پر درود پڑھتاہے۔ ایک اَورروایت میں ہے کہ: جب بھی فرض نماز پڑھتاہے اُس کے بعد یہ آیت شریفہ ﴿لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ أَنْفُسِکُمْ﴾ پڑھتاہے، اور اِس کے بعد تین مرتبہ: ’’صَلَّی اللہُ عَلَیْكَ یَا مُحَمَّدُ، صَلَّی اللہُ عَلَیْكَ یَا مُحَمَّدُ، صَلَّی اللہُ عَلَیْكَ یَا مُحَمَّدُ‘‘ پڑھتاہے۔ابوبکر کہتے ہیں کہ: اِس خواب کے بعد جب شبلی آئے تو مَیںنے اُن سے پوچھا کہ: نماز کے بعد کیادرود پڑھتے ہو؟ تو اُنھوںنے یہی بتایا۔ ایک اَور صاحب نے اِسی نوع کا ایک قصہ نقل کیاگیاہے۔ ابوالقاسم خَفَّافؒ کہتے ہیںکہ: ایک مرتبہ حضرت شِبلیؒ ابوبکر بن مجاہدؒ کی مسجد میں گئے، ابوبکر اِن کو دیکھ کر کھڑے ہوگئے، ابوبکرؒ کے شاگردوں میں اِس کا چرچاہوا، اُنھوں نے اُستاد سے عرض کیاکہ: آپ کی خدمت میں وزیرِاعظم آئے، اُن کے لیے تو آپ کھڑے ہوئے نہیں، شبلی کے لیے آپ کھڑے ہوگئے؟ اُنھوںنے فرمایا کہ: مَیں ایسے شخص کے لیے کیوں نہ کھڑا ہوں جس کی تعظیم حضورِاقدس ﷺ خود کرتے ہوں!۔ اِس کے بعد اُستاد نے اپنا ایک خواب بیان کیا، اور یہ کہا کہ: رات مَیں نے حضورِاقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کی تھی، حضورِاقدس ﷺ نے خواب میں ارشاد فرمایاتھاکہ: ’’کل تیرے پاس ایک جنتی شخص آئے گا، جب وہ آئے تو اُس کا اکرام کرنا‘‘۔ ابوبکرؒ کہتے ہیں کہ: اِس واقعے کے دو ایک دن کے بعد پھر حضورِاقدس ﷺ کی خواب میں زیارت ہوئی، حضورِاقدس ﷺ نے خواب میں ارشاد فرمایا کہ: ’’اے ابوبکر! اللہ تعالیٰ تمھارا بھی ایساہی اکرام فرمائے جیساکہ تم نے ایک جنتی آدمی کا اکرام کیا‘‘، مَیںنے عرض کیا: یارسولَ اللہ! شبلی کا یہ اعزاز آپ کے یہاں کس وجہ سے ہے؟ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: یہ پانچوں نمازوں کے بعد یہ آیت پڑھتاہے: ﴿لَقَدْ جَآءَ کُمْ رَسُوْلٌ﴾ الآیۃ، اور اَسّی برس سے اُس کا یہ معمول ہے۔ (بدیع) یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۴۳) امام غزالیؒ نے ’’اِحیائے علوم‘‘ میں عبدالواحد بن زید بصریؒ سے نقل کیاہے کہ: مَیںحج کو جارہاتھا، ایک شخص میرا رفیقِ سفرہوگیا، وہ ہروقت: چلتے، پھرتے، اُٹھتے، بیٹھتے؛ حضورِ اقدس ﷺ پر درود بھیجا کرتاتھا، مَیںنے اُس سے اِس کثرتِ درود کا سبب پوچھا، اُس نے کہاکہ: جب مَیں سب سے پہلے حج کے لیے حاضر ہوا تو میرے باپ بھی ساتھ تھے، جب ہم لَوٹنے لگے تو ہم ایک