فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کی رات کو اُس وقت تک نہیں سوتا جب تک کہ مجھ پر ایک ہزار مرتبہ درود نہ پڑھ لے، اور اِس جمعہ کی رات میں تُونے سات سو مرتبہ پڑھا تھا کہ، تیرے پاس بادشاہ کا آدمی بُلانے آگیا تُو وہاں چلاگیا، اور وہاں سے آنے کے بعد تُونے اُس مقدار کو پوراکیا، یہ علامت بتانے کے بعد اُس سے کہنا کہ: اِس نَو مولود کے والد کو سَودینار (اشرفیاں) دے دے؛ تاکہ یہ اپنی ضرورت میں خرچ کرلے‘‘۔ قاری ابوبکر اُٹھے اور اُن بڑے میاں نَومولود کے والد کو ساتھ لیا، اوردونوں وزیر کے پاس پہنچے، قاری ابوبکر نے وزیرسے کہا: اِن بڑے میاں کو حضورﷺ نے تمھارے پاس بھیجاہے، وزیر کھڑے ہوگئے اور اُن کو اپنی جگہ بٹھایا، اور اُن سے قصہ پوچھا، شیخ ابوبکر نے سارا قصہ سنایا جس سے وزیر کو بہت ہی خوشی ہوئی، اور اپنے غلام کو حکم کیا کہ، ایک توڑا نکال کرلائے، (توڑا: ہِمیانی، تھیلی، جس میں دس ہزار کی مقدار ہوتی ہے۔) اُس میں سے سَو دینار اُس نومولود کے والد کو دیے، اِس کے بعد سَو اَور نکالے؛ تاکہ شیخ ابوبکر کو دے، شیخ نے اُن کے لینے سے انکار کیا، وزیر نے اِصرار کیا کہ، اِن کو لے لیجیے؛ اِس لیے کہ یہ اُس بشارت کی وجہ سے ہے جو آپ نے مجھے اِس واقعے کے مُتعلِّق سُنائی؛ اِس لیے کہ یہ واقعہ یعنی ایک ہزار درود والا ایک راز ہے جس کو میرے اور اللہ تعالیٰ کے سِوا کوئی نہیں جانتا، پھر سَو دینار اَور نکالے اور یہ کہاکہ: اُس خوش خبری کے بدلے میںہیں کہ تم نے مجھے اِس کی بشارت سنائی کہ: نبیٔ کریم ﷺ کو میرے درود شریف پڑھنے کی اطِّلاع ہے، اور پھر سَو اشرفیاں اَور نکالیں، اوریہ کہاکہ: یہ اُس مشقَّت کے بدلے میںہے جوتم کو یہاں آنے میںہوئی، اور اِسی طرح سو سو اشرفیاں نکالتے رہے، یہاںتک کہ ایک ہزار اشرفیاں نکالیں؛ مگر اُنھوںنے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ، ہم اُس مقدار یعنی سو دینار سے زائد نہیںلیںگے جن کا حضورِاقدس ﷺ نے حکم فرمایا۔ (بدیع) یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۴۰) عبدالرحیم بن عبدالرحمنؒ کہتے ہیں کہ: ایک دفعہ غسل خانے میںگِرنے کی وجہ سے میرے ہاتھ میں بہت ہی سخت چوٹ لگ گئی، اِس کی وجہ سے ہاتھ پر وَرَم ہوگیا، مَیںنے رات بہت بے چینی میں گزاری، میری آنکھ لگ گئی، تو مَیںنے نبیٔ کریم ﷺ کی خواب میں زیارت کی، مَیںنے اِتناہی عرض کیا تھاکہ: یارسولَ اللہ! حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: تیرے کثرتِ درود نے مجھے گھبرادیا۔ میری آنکھ کھلی تو تکلیف بالکل جاتی رہی تھی، اوروَرم بھی جاتارہا۔ (بدیع)