فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
صُلَحا میںسے بعض نے حضورِاقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کی، حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: جس کسی کو کوئی ضرورت ہو اِس کی قبر کے پاس بیٹھ کراللہ تَعَالیٰ شَانُہٗ سے دُعاکیاکرے۔ (بدیع) ’’نُزہۃُ المجالس‘‘ میںبھی یہ قصہ مختصر نقل کیاہے؛ لیکن اِتنا اِس میں اضافہ ہے کہ: بڑا بھائی -جس نے سارا مال لے لیاتھا- بعد میں فقیر ہوگیا، تو اُس نے حضورِاقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کی، اور حضورﷺسے اپنے فقروفاقہ کی شکایت کی، حضور ﷺ نے خواب میں فرمایا: ’’او محروم! تُونے میرے بالوں میں بے رغبتی کی اور تیرے بھائی نے اُن کو لے لیا، اور وہ جب اُن کو دیکھتاہے مجھ پر درود بھیجتاہے، اللہجَلَّ شَانُہٗنے اُس کو دنیا اورآخرت میں سعید بنادیا‘‘۔ جب اُس کی آنکھ کھلی تو آخر چھوٹے بھائی کے خادموں میں داخل ہوگیا۔ فقط یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ مُردے کو خواب میں دیکھنے کا عمل تارکول: ایک قسم کا کالا تیل، جو کشتیوں اور جہازوں میں لگایا جاتاہے۔ (۳۶) ایک عورت حضرت حسن بصریؒکے پاس آئی، اور عرض کیاکہ: میری لڑکی کا انتقال ہوگیا، میری یہ تمنا ہے کہ مَیں اُس کو خواب میں دیکھوں، حضرت حسن بصریؒ نے فرمایاکہ: عشاکی نماز پڑھ کر چاررکعت نفل نماز پڑھ، اور ہررکعت میں الحمد شریف کے بعد ’’اَلْھٰکُمُ التَّكَاثُرُ‘‘ پڑھ، اور اُس کے بعد لیٹ جا، اور سونے تک نبیٔ کریم ﷺ پر درود پڑھتی رہ، اُس نے ایساہی کیا، اُس نے لڑکی کو خواب میں دیکھاکہ، نہایت ہی سخت عذاب میں ہے، تارکول کا لباس اُس پرہے، دونوں ہاتھ اُس کے جکڑے ہوئے ہیں، اور اُس کے پاؤں آگ کی زنجیروں میں بندھے ہوئے ہیں، مَیں صبح کو اُٹھ کر پھر حسن بصریؒ کے پاس گئی، حَسن بصریؒ نے فرمایا کہ: اُس کی طرف سے صدقہ کر، شاید اللہجَلَّ شَانُہٗاِس کی وجہ سے تیری لڑکی کو مُعاف فرمادے، اگلے دن حضرت حسن بصریؒ نے خواب میں دیکھا کہ: جنت کا ایک باغ ہے، اور اُس میں ایک بہت اُونچا تخت ہے، اور اُس پر ایک بہت نہایت حسین جمیل خوبصورت لڑکی بیٹھی ہوئی ہے، اُس کے سرپر ایک نور کا تاج ہے، وہ کہنے لگی: حسن! تم نے مجھے بھی پہچانا؟ مَیں نے کہا: نہیں، مَیں نے تو نہیں پہچانا، کہنے لگی: مَیں وہی لڑکی ہوں جس کی ماں کو تم نے درود شریف پڑھنے کا حکم دیاتھا، (یعنی عشاکے بعد سونے تک)، حضرت حسن بصریؒ نے فرمایاکہ: تیری ماں نے تو تیرا حال اُس کے بالکل برعکس بتایا تھا جو