فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
سے ہاتھ بڑھاکر نبیٔ کریم ﷺکے دستِ مبارک کو بوسہ دیا، اور عرض کیا: یارسولَ اللہ! مَیں تو حدیث کے خدمت گاروں میںہوں، اہلِ سنت سے ہوں، مسافرہوں، حضورﷺ نے تبسّم فرمایا، اور یہ ارشاد فرمایا کہ: جب تُو مجھ پر دُرود بھیجتا ہے تو سلام کیوں نہیں بھیجتا؟ اِس کے بعد سے میرا معمول ہوگیاکہ، مَیں ’’صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ لکھنے لگا۔ (بدیع) یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۲۸) ابن ابی سلیمان کہتے ہیں کہ: مَیںنے اپنے والد کو انتقال کے بعد خواب میں دیکھا، مَیںنے اُن سے پوچھا کہ: اللہتَعَالیٰ شَانُہٗنے آپ کے ساتھ کیامعاملہ فرمایا؟ اُنھوںنے فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ نے میری مغفرت فرمادی، مَیںنے پوچھا: کس عمل پر؟ اُنھوںنے فرمایاکہ: ہرحدیث میں مَیں حضورِاقدس ﷺ پر درود لکھاکرتاتھا۔ (بدیع) یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۲۹) جعفر بن عبداللہ کہتے ہیںکہ: مَیںنے (مشہور محدِّث) حضرت ابوزُرعہ کو خواب میں دیکھا کہ، وہ آسمان پرہیں، اور فرشتوں کی امامت نماز میں کررہے ہیں، مَیںنے پوچھا کہ: یہ عالی مرتبہ کس چیز سے ملا؟ اُنھوںنے کہاکہ: مَیںنے اپنے اِس ہاتھ سے دس لاکھ حدیثیں لکھی ہیں، اور جب حضورِاقدس ﷺ کا نام مبارک لکھتاتو حضورِاقدس ﷺ کے نامِ نامی پر صَلاۃ وسلام لکھتا، اور حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے اللہ تعالیٰ اُس پر دس دفعہ درود (رحمت) بھیجتے ہیں۔ (بدیع) اِس حساب سے حق تَعَالیٰ شَانُہٗکی طرف سے ایک کڑوڑ درود ہوگیا، اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗکی تو ایک ہی رحمت سب کچھ ہے، پھر چہ جائے کہ ایک کروڑ!۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۳۰) حضرت امام شافعیؒکے مُتعلِّق ایک دوقصے ’’زادالسعید‘‘ سے بھی گزرچکے ہیں، حضرت موصوف کے مُتعلِّق اِس نوع کے کئی خواب منقول ہیں، علامہ سخاویؒ ’’قولِ بدیع‘‘ میں عبداللہ بن عبدالحَکم سے نقل کرتے ہیں کہ: مَیںنے حضرت امام شافعیؒ کو خواب میں دیکھا، مَیں نے اُن سے پوچھا کہ: اللہ نے آپ