فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
قصوں میں کوئی اشکال نہیں ہے، کہ اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗکو کسی کا ایک دفعہ کا درود پڑھنا پسند آجائے وہ اِس کی وجہ سے سارے گناہ مُعاف کردے، بااختیار ہے۔ ایک شخص کے کسی کے ذمَّہ ہزاروں روپے قرض ہیں، وہ قرض دارکی کسی بات پر جوقرض دینے والے کو پسند آگئی ہو، یابغیرہی کسی بات کے اپنا سارا قرضہ مُعاف کردے تو کسی کو کیا اعتراض ہوسکتاہے! اِسی طرح اللہ جَلَّ شَانُہٗاگر کسی کو محض اپنے لُطف وکرم سے بخش دے تو اِس میں کیا اشکال کی بات ہے؟۔ اِن قصوں سے اِتنا ضرور معلوم ہوتاہے کہ، درود شریف کو مالک کی خوشنودی میں بہت زیادہ دَخل ہے؛ اِس لیے بہت ہی کثرت سے پڑھتے رہنا چاہیے، نہ معلوم کس وقت کا پڑھا ہوا اور کس محبت کا پڑھا ہوا پسند آجائے؟ ایک دفعہ کا بھی پسند آجائے تو بیڑا پارہے۔ بس ہے اپنا ایک ہی نالہ اگر پہنچے وہاں ء گرچہ کرتے ہیں بہت سے نالہ وفریاد ہم یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ بدہیئت: بُری شکل۔ بَدرقہ: علاج۔ دَریغ: کوتاہی۔ اِکسیرِ اعظم: نہایت ہی مفید۔ حائل: رُکاوَٹ۔ مُدافَعت کرتے: روکنا۔ (۲۱) ایک بزرگ نے خواب میںایک بہت ہی بُری بدہیئت صورت دیکھی، اُنھوں نے اُس سے پوچھا: تُو کیا بَلا ہے؟ اُس نے کہا: مَیں تیرے بُرے عمل ہوں، اُنھوں نے پوچھا: تجھ سے نجات کی کیا صورت ہے؟ اُس نے کہا: حضرت مصطفیٰ محمدﷺ پر درود شریف کی کثرت۔ (بدیع) ہم میں سے کونسا شخص ایساہے جودن رات بداعمالیوں میں مبتلا نہیںہے؟ اِس کے بَدرقہ کے لیے درود شریف بہترین چیز ہے، چلتے پھرتے، اُٹھتے بیٹھتے؛ جتنا بھی پڑھا جاسکے دَریغ نہ کیا جائے، کہ اِکسیرِ اعظم ہے۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۲۲) شیخ المشائخ حضرت شِبلینَوَّرَاللہُ مَرْقَدَہٗسے نقل کیاگیاہے کہ: میرے پڑوس میں ایک آدمی مرگیا، مَیں نے اُس کو خواب میں دیکھا، مَیں نے اُس سے پوچھا: کیاگزری؟ اُس نے کہا: شبلی! بہت ہی سخت سخت پریشانیاں گُزریں، اور مجھ پر مُنکَرنکیر کے سوال کے وقت گڑبڑ ہونے لگی، مَیں نے اپنے دل میں سوچاکہ، یااللہ! یہ مصیبت کہاں سے آرہی؟ کیا مَیں اسلام پر نہیں مرا؟ مجھے ایک