فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۱۹) ایک صاحب نے ابوحفص کاغذی کو اُن کے مرنے کے بعد خواب میں دیکھا، اُن سے پوچھا کہ: کیا معاملہ گزرا؟ اُنھوںنے کہا کہ: اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗنے مجھ پر رحم فرمایا، میری مغفرت فرمادی، مجھے جنت میں داخل کرنے کا حکم دے دیا، اِنھوں نے کہا: یہ کیاہوا؟ اُنھوں نے بتایا کہ: جب میری پیشی ہوئی تو ملائکہ کو حکم دیاگیا، اُنھوں نے میرے گناہ اور میرے درود شریف کو شمار کیا، تو میرا درود شریف گناہوں پر بڑھ گیا، تومیرے مولیٰ دنے ارشاد فرمایا کہ: اے فرشتو! بس بس، آگے حساب نہ کرو اور اِس کو میری جنت میں لے جاؤ۔ (بدیع) یہ قصہ ۱۲؍ پر ابن حجر مکیؒ سے مختصر گزرچکا۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۲۰) علامہ سخاویؒ بعض تواریخ سے نقل کرتے ہیں کہ: بنی اسرائیل میں ایک شخص بہت گنہگار تھا، جب وہ مرگیا تو لوگوںنے اُس کو ویسے ہی زمین پر پھینک دیا، اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ عَلیٰ نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ پر وحی بھیجی کہ: اِس کو غسل دے کر اِس پر جنازے کی نماز پڑھیں، مَیں نے اُس شخص کی مغفرت کردی، حضرت موسیٰ ںنے عرض کیا: یا اللہ! یہ کیسے ہوگیا؟ اللہجَلَّ شَانُہٗنے فرمایا کہ: اِس نے ایک دفعہ ’’تورات‘‘ کوکھولاتھا، اُس میں محمد(ﷺ) کانام دیکھا تھا تو اُس نے اُن پر درود پڑھا تھا، تو مَیں نے اِس کی وجہ سے اُس کی مغفرت کردی۔ (بدیع) اِس قِسم کے واقعات میںکوئی اشکال کی بات نہیں، نہ تو اِن کا یہ مطلب ہے کہ ایک دفعہ درود شریف پڑھ لینے سے سارے گناہِ کبیرہ اور حقوقُ العباد سب مُعاف ہوجاتے ہیں، اور نہ اِس قِسم کے واقعات میں کوئی مبالَغہ یا جھوٹ وغیرہ ہے، یہ مالک کے قبول کرلینے پر ہے، وہ کسی شخص کی معمولی سی عبادت ایک دفعہ کا کلمۂ طیبہ قبول کرلے- جیساکہ فصلِ اوّل کی حدیث ۱۱؍میں حدیثُ البِطاقہ میں گزر چکاہے- تو اِس کی برکت سے سارے گناہ مُعاف ہوجاتے ہیں، ﴿إِنَّ اللہَ لَایَغْفِرُ أَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَاءُ﴾ اللہ تعالیٰ کا قرآنِ پاک میں ارشاد ہے، ترجَمہ: بے شک اللہتَعَالیٰ شَانُہٗ اِس کی تو مغفرت نہیں فرماتے کہ اُن کے ساتھ کسی کو شریک کیاجائے، (یعنی مشرک وکافر کی تو مغفرت ہے نہیں)، اِس کے عِلاوہ جس کو چاہیںگے بخش دیںگے۔ اِس لیے اِن قصوں میں اوراِس قِسم کے دوسرے