فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
بعد خواب میں دیکھا، مَیں نے اُس سے پوچھا کہ: اللہ تعالیٰ نے کیامعاملہ کیا؟ اُس نے کہا: اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗنے میری مغفرت فرمادی، مَیں نے پوچھا کہ: یہ کس عمل سے ہوئی؟ اُس نے کہا کہ: مَیں ایک محدِّث کی خدمت میں حدیث نقل کررہاتھا، استاذنے درود شریف پڑھا، مَیں نے بھی اُس کے ساتھ بہت آواز سے درود پڑھا، میری آواز سن کر سب مجلس والوں نے درود پڑھا، حق تَعَالیٰ شَانُہٗنے اُس وقت ساری مجلس والوں کی مغفرت فرمادی۔ (قولِ بدیع) ’’نزہۃ المَجالس‘‘ میں بھی اِسی قِسم کا ایک اَور قصہ نقل کیاہے کہ، ایک بزرگ کہتے ہیں کہ: میرا ایک پڑوسی تھا، بہت گنہگارتھا، میں اُس کو باربار توبہ کی تاکید کرتاتھا؛ مگر وہ نہیں کرتاتھا، جب وہ مرگیا تو مَیں نے اُس کو جنت میں دیکھا، مَیں نے اُس سے پوچھا کہ: تُو اِس مرتبے پر کیسے پہنچ گیا؟ اُس نے کہا: مَیں ایک محدِّث کی مجلس میں تھا، اُنھوں نے یہ کہا کہ: جوشخص نبیٔ کریم ﷺ پر زور سے درود پڑھے اُس کے لیے جنت واجب ہے، مَیں نے آواز سے درود پڑھا، اور اِس پر اَور لوگوں نے بھی پڑھا، اور اِس پر ہم سب کی مغفرت ہوگئی۔ لباسِ فاخرہ: عمدہ لباس۔ پیشی: حاضری۔ اِس قصے کو ’’رَوضُ الفائق‘‘ میں بھی ذرا تفصیل سے ذکر کیاہے، وہ کہتے ہیں کہ: صوفیا میں سے ایک بزرگ نے کہا کہ: میرا ایک پڑوسی تھا بہت گنہگار، ہروقت شراب کے نشے میں مَدہوش رہتا تھا، اُس کو دن رات کی بھی خبر نہ رہتی تھی، مَیں اُس کو نصیحت کرتاتو سنتانہیں تھا، مَیں توبہ کو کہتا تو وہ مانتا نہ تھا، جب وہ مرگیا تو مَیں نے اُس کو خواب میں بہت اونچے مقام پر اور جنت کے لباسِ فاخرہ میں دیکھا، بڑے اِعزاز واِکرام میں تھا، مَیں نے اُس کا سبب پوچھا، تو اُس نے اوپر والا قصہ محدِّث کا ذکر کیا۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّهِمٖ (۱۸) ابوالحسن بغدادی دارمی کہتے ہیں کہ: اُنھوں نے ابوعبداللہ بن حامد کو مرنے کے بعد کئی دفعہ خواب میں دیکھا، اُن سے پوچھا کہ: کیا گزری؟ اُنھوں نے کہا کہ: اللہ تعالیٰ نے میری مغفرت فرمادی، اور مجھ پر رحم فرمایا، اِنھوں نے اُن سے یہ پوچھا کہ: مجھے کوئی ایسا عمل بتاؤ جس سے مَیں سیدھا جنت میں داخل ہوجاؤں، اُنھوں نے بتایاکہ: ایک ہزار رکعت نفل پڑھ، اور ہررکعت میں ایک ہزار مرتبہ ’’قل ہو اللہ‘‘، اِنھوں نے کہاکہ: یہ تو بہت مشکل عمل ہے، تو اُنھوں نے کہا کہ: پھر تُوہر شب میں ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھا کر، دارمی کہتے ہیں کہ: یہ مَیں نے اپنا معمول بنالیا۔ (بدیع)