فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
نکاح کے خطبے میں(۵۱) دن کے اوَّل آخر میں(۵۲) سونے کے وقت(۵۳) اور سفر کے وقت(۵۴) اور سواری پر سوار ہونے کے وقت(۵۵) اور جس کو نیند کم آتی ہو اُس کے لیے(۵۶) اور بازار جانے کے وقت(۵۷) دعوت میں جانے کے وقت(۵۸) اور گھر میں داخل ہونے کے وقت(۵۹) رسالے شروع کرنے کے وقت(۶۰) اور بسم اللہ کے بعد(۶۱) اور غم کے وقت (۶۲)بے چینی کے وقت (۶۳)سختیوں کے وقت (۶۴)اور فقر کی حالت میں (۶۵)اور ڈُوبنے کے موقع پر (۶۶)اور طاعون کے زمانے میں (۶۷)اور دُعاکے اوّل (۶۸)اور آخر (۶۹)اور درمیان میں(۷۰) کان بجنے کے وقت(۷۱) پاؤں سونے کے وقت (۷۲)چھینک آنے کے وقت (۷۳)اور کسی چیز کو رکھ کر بھول جانے کے وقت (۷۴)اور کسی چیز کے اچھا لگنے کے وقت (۷۵)اور مُولی کھانے کے وقت (۷۶)اور گدھے کے بولنے کے وقت (۷۷)اور گناہ سے توبہ کے وقت (۷۸)اور جب ضرورتیں پیش آویں (۷۹)اور ہرحال میں (۸۰)اور اُس شخص کے لیے جس کو کچھ تُہمت لگائی گئی ہو اور وہ اُس سے بَری ہو (۸۱)اور دوستوں سے ملاقات کے وقت (۸۲)اور مجمع کے اجتماع کے وقت (۸۳)اور اُن کے علاحدہ ہونے کے وقت (۸۴)اور قرآن پاک کے ختم کے وقت (۸۵)اور قرآن پاک کے حِفظ کرنے کی دعا میں (۸۶)اور مجلس سے اُٹھنے کے وقت (۸۷)اور ہر اُس جگہ میں جہاں اللہ کے ذکر کے لیے اجتماع کیاجاتاہو(۸۸) اور ہرکلام کے اِفتتاح میں (۸۹)اورجب حضورِاقدس ﷺ کا ذکر مبارک ہو (۹۰)علم کی اِشاعت کے وقت (۹۱)حدیث پاک کی قراء ت کے وقت (۹۲)فتویٰ (۹۳)اور وعظ کے وقت (۹۴)اور جب حضورِاقدس ﷺ کا نام مبارک لکھا جائے۔ مانِع: رُکاوٹ۔ تصریح: وضاحت۔ اِفتراق: جُداہونا۔ اِستفتاء: سوال۔ تَشہیر: مشہور کرنا۔ علامہ سخاویؒ نے اوقاتِ مخصوصہ کے باب میں یہ مواقع ذکر کیے ہیں، اور پھر اِن کی تائید میں روایات اور آثار ذکر کیے ہیں، اِختصاراً صرف مواقع کے ذکر پر اکتفا کیاگیا؛ البتہ اِن میں سے بعض کی روایات اِس فصل میں ذکر کی جاچکی ہیں۔ البتہ ایک بات قابلِ تنبیہ یہ ہے کہ، علامہ سخاویؒ شافعی المذہب ہیں، اور یہ سب مواقع شافعیہ کے یہاں مستحب ہیں، حنفیہ کے نزدیک چند مواقع میں مستحب نہیں؛ بلکہ مکروہ ہے۔ علامہ شامیؒ لکھتے ہیں کہ: درود شریف نماز کے قعدۂ اخیرہ میں مطلقاً اور سنتوں کے عِلاوہ بقیہ نوافل کے قعدۂ اولیٰ میںبھی اور نماز جنازہ میں بھی سنت ہے، اور جن اوقات میں بھی پڑھ سکتا ہو پڑھنا مستحب ہے بہ شرطے کہ کوئی مانِع نہ ہو۔ اور عُلَما نے تصریح کی ہے اِس کے اِستحباب کی جمعہ کے دن میں، اور اِس کی رات میں، اور شنبہ کو، اتوار کو، جمعرات کو، اور صبح شام، اور مسجد کے داخل ہونے میں، اور نکلنے میں، اور حضورِاقدس ﷺ کی قبرِ اطہر کی زیارت کے وقت، او رصفا مروہ پر، جمعہ وغیرہ کے