فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
میں اور آپ ﷺ کی قبر مبارک پر قبور میںدرود بھیجے گا وہ مجھے خواب میں دیکھے گا، اور جو مجھے خواب میں دیکھے گا وہ قِیامت میں دیکھے گا، اور جو مجھے قِیامت میں دیکھے گا مَیں اُس کی سفارش کروں گا، اور جس کی مَیں سفارش کروں گا وہ میری حوض سے پانی پیے گا، اور اللہ جَلَّ شَانُہٗاُس کے بدن کو جہنَّم پر حرام فرمادیںگے۔ علامہ سخاویؒ کہتے ہیں کہ: ابوالقاسم بستیؒ نے اپنی کتاب میں یہ حدیث نقل کی ہے؛ مگر مجھے اب تک اِس کی اصل نہیں ملی۔ دوسری جگہ لکھتے ہیں: جوشخص یہ ارادہ کرے کہ نبیٔ کریم ﷺ کو خواب میں دیکھے، وہ یہ درود پڑھے: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ کَمَا أَمَرْتَنَا أَنْ نُّصَلِّيَ عَلَیْہِ، اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ کَمَا ہُوَ أَہْلُہٗ، اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ کَمَا تُحِبُّ وَتَرْضیٰ‘‘، جو شخص اِس درود شریف کو طاق عدد کے موافق پڑھے گا وہ حضورِاقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کرے گا، اور اِس پر اِس کا اِضافہ بھی کرنا چاہیے: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ رُوْحِ مُحَمَّدٍ فِي الْأَرْوَاحِ، اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ جَسَدِ مُحَمَّدٍ فِي الْأَجْسَادِ، اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ قَبْرِ مُحَمَّدٍ فِي الْقُبُوْرِ‘‘. حضرت تھانوی نَوَّرَ اللہُ مَرْقَدَہٗ ’’زاد السعید‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں کہ: سب سے زیادہ لذیذتر اور شیریںتر خاصیت درود شریف کی یہ ہے کہ، اِس کی بہ دولت عُشَّاق کو خواب میں حضورِ پُر نورﷺ کی دولتِ زیارت مُیسَّر ہوئی ہے، بعض درودوں کو بالخصوص بزرگوں نے آزمایاہے۔ شیخ عبدالحق محدِّث دہلویؒنے کتاب ’’ترغیب اہل السعادات‘‘ میں لکھاہے کہ: شبِ جمعہ میں دو رکعت نماز نفل پڑھے، اور ہررکعت میں گیارہ بار آیت الکرسی اور گیارہ بار قُل هُواللہ، اوربعد سلام سوبار یہ درود شریف پڑھے، إِنْ شَاءَ اللہ تین جمعے نہ گذرنے پائیںگے کہ زیارت نصیب ہوگی۔ وہ درود شریف یہ ہے: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدِنِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَاٰلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَسَلَّمْ‘‘. دیگر شیخ موصوف نے لکھے ہے کہ: جو شخص دورکعت نماز پڑھے، اور ہر رکعت میں بعد الحمد کے پچیس بار قُل ہُواللہ اور بعد سلام کے یہ درود شریف ہزار مرتبہ پڑھے، دولتِ زیارت نصیب ہو۔ وہ یہ ہے: ’’صَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ‘‘. دیگر نیز شیخ موصوف نے لکھا ہے کہ: سوتے وقت ستّر بار اِس درود کو پڑھنے سے زیارت نصیب ہو: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ بَحْرِ أَنْوَارِكَ، وَمَعْدَنِ أَسْرَارِكَ، وَلِسَانِ حُجَّتِكَ، وَعُرُوْسِ مَمْلَكَتِكَ، وَإِمَامِ حَضْرَتِكَ، وَطِرَازِ مُلْکِكَ، وَخَزَائِنِ رَحْمَتِكَ، وَطَرِیْقِ شَرِیْعَتِكَ، الْمُتَلَذِّذِ بِتَوْحِیْدِكَ، اِنْسَانُ عَیْنِ الْوُجُوْدِ، وَالسَّبَبُ فِيْ کُلِّ مَوْجُوْدٍ، عَیْنُ أَعْیَانِ خَلْقِكَ، الْمُتَقَدِّمُ مِنْ نُّوْرِ ضِیَائِكَ، صَلَاۃً تَدُوْمُ بَدَوَامِكَ، وَتَبْقٰی بِبَقَائِكَ، لَامُنْتَھٰی لَھَا دُوْنَ عِلْمِكَ، صَلَاۃً تُرْضِیْكَ وَتُرْضِیْہِ وَتَرْضیٰ بِھَا عَنَّا یَارَبَّ الْعٰلَمِیْنَ‘‘. دیگر اِس کو بھی سوتے وقت چند بار پڑھنا زیارت کے لیے شیخ نے