فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
مراد محبت ہے، یعنی اللہ کے محبوب بنو، جیساکہ ماوَردیؒ وغیرہ نے ابوزید سے نقل کیاہے۔ اور حدیث پاک میں ’’فضیلت‘‘ سے مراد وہ مرتبۂ عالیہ ہے جو ساری مخلوق سے اونچا ہو۔ اور احتمال ہے کوئی اَور مرتبہ مراد ہو، یا وسیلے کی تفسیر ہو۔ اور ’’مقام محمود‘‘ وہی ہے جس کو اللہ جَلَّ شَانُہٗنے اپنے پاک کلام میں سورۂ بنی اسرائیل میں ارشاد فرمایاہے: ﴿عَسٰٓی أَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَاماً مَّحْمُوْداً﴾ ترجَمہ: ’’امید ہے کہ پہنچائیںگے آپ کو آپ کے رب مقام محمود میں‘‘۔ مُنافات: اختلاف۔ سَبز: ہرا۔ زیبا: مناسب۔ اِضافہ: زیادتی۔ مقام محمود کی تفسیر میں عُلَما کے چند اقوال ہیں: یہ کہ، وہ حضورِاقدس ﷺ کا اپنی اُمّت کے اوپر گواہی دینا ہے۔ اور کہاگیاہے کہ: حمد کا جھنڈا جو قِیامت کے دن آپ ﷺ کو دیا جائے گا، مراد ہے۔ اور بعض نے کہاہے کہ: اللہ جَلَّ شَانُہٗ آپ ﷺ کو قِیامت کے دن عرش پر -اور بعض نے کہا: کُرسی پر- بٹھانے کو کہا ہے۔ ابن جوزیؒ نے اِن دونوں قولوں کو بڑی جماعت سے نقل کیاہے۔ اور بعضوں نے کہا کہ: اِس سے مراد شفاعت ہے؛ اِس لیے کہ وہ ایسا مقام ہے کہ اِس میں اوَّلین وآخِرین سب ہی آپ کی تعریف کریںگے۔ علامہ سخاویؒ اپنے استاذ: حافظ ابن حجرؒکے اتِّباع میں کہتے ہیں: اِن اَقوال میںکوئی مُنافات نہیں، اِس واسطے کہ احتمال ہے کہ، عرش وکرسی پر بٹھانا شفاعت کی اجازت کی علامت ہو، اور جب حضورﷺ وہاں تشریف فرما ہوجائیں تو اللہ جَلَّ شَانُہٗاُن کو حمد کا جھنڈا عطا فرمائے، اور اِس کے بعد حضورِاقدس ﷺ اپنی اُمَّت پر گواہی دیں۔ ’’ابن حِبان‘‘ کی ایک حدیث میں حضرت کعب بن مالک ص سے حضورﷺ کا ارشاد نقل کیا گیاہے کہ: اللہ جَلَّ شَانُہٗ قِیامت کے دن لوگوں کو اُٹھائیںگے، پھر مجھے ایک سَبز جوڑا پہنائیںگے، پھر مَیں وہ کہوںگا جو اللہ چاہیں، پس یہی ’’مقام محمود‘‘ ہے۔ حافظ ابن حجرؒ کہتے ہیں کہ: ’’پھر مَیں کہوںگا‘‘ سے مراد وہ حمد وثنا ہے جو حضورِاقدس ﷺ شفاعت سے پہلے کہیںگے، اور ’’مقام محمود‘‘ اُن سب چیزوں کے مجموعے کانام ہے جو اُس وقت میں پیش آئیںگی۔ انتہیٰ حضورﷺ کے اِس ارشاد کا مطلب کہ: ’’مَیں وہ کہوںگا جو اللہ تعالیٰ چاہیںگے‘‘ حدیث کی کتابوں: بخاری، مسلم شریف وغیرہ میں شفاعت کی طویل حدیث میں حضرت انسص سے نقل کیا گیا ہے، جس میں یہ مذکور ہے کہ: جب مَیں اللہ تعالیٰ کی زیارت کروںگا تو سجدے میں گِرجاؤںگا، اللہ جَلَّ شَانُہٗمجھے سجدے میںجب تک چاہیںگے پڑا رہنے دیںگے، اِس کے بعد اللہجَلَّ شَانُہٗکا ارشاد