فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
حضورِاقدس ﷺ نے حضرت موسیٰ ں کو اپنی قبر میں کھڑے ہوئے نماز پڑھتے دیکھا۔ اور اِسی طرح حضرت ابراہیمعَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ کو بھی دیکھا، جیساکہ مسلم شریف کی حدیث میںہے۔ اور یہ حدیث کہ: ’’انبیاعَلَیْہِمُ السَّلَامُ پر اپنی قبروں میں زندہ ہیں، نماز پڑھتے ہیں‘‘ صحیح ہے۔ اور رِزق سے مراد رزقِ معنوی بھی ہوسکتاہے، اور اِس میں بھی کوئی مانع نہیں کہ رِزق حِسّی مراد ہو، اور وہی ظاہر ہے اور مُتبادِر۔ علامہ سخاویؒ نے یہ حدیث بہت سے طُرُق سے نقل کی ہے۔حضرت اَوس ص کے واسطے سے حضورﷺ کا ارشاد نقل کیاہے: تمھارے افضل ترین ایام میں سے جمعہ کادن ہے، اِسی دن میں حضرت آدم ں کی پیدائش ہوئی، اِسی میں اُن کی وفات ہوئی، اِسی دن میں نَفخہ (پہلاصور) اور اِسی میں صَعقہ (دوسرا صور) ہوگا؛ پس اِس دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو؛ اِس لیے کہ تمھارا درود مجھ پر پیش کیاجاتاہے، صحابہث نے عرض کیا: یارسولَ اللہ! ہمارا درود آپ پر کیسے پیش کیاجائے گا، آپ تو (قبر میں) بوسیدہ ہوچکے ہوںگے؟ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: اللہجَلَّ شَانُہٗنے زمین پر یہ بات حرام کردی ہے کہ وہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَامُ کے بدنوں کو کھاوے۔ حضرت ابواُمامہ ص کی حدیث سے بھی حضورﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاہے کہ: میرے اوپر ہر جمعہ کے دن کثرت سے درود بھیجاکرو؛ اِس لیے کہ میری اُمَّت کا درود ہرجمعہ کو پیش کیاجاتاہے، پس جو شخص میرے اوپر درود پڑھنے میں سب سے زیادہ ہوگا وہ مجھ سے (قِیامت کے دن) سب سے زیادہ قریب ہوگا۔ یہ مضمون کہ: کثرت سے درود پڑھنے والا قِیامت کے دن حضورﷺ سے سب سے زیادہ قریب ہوگا، فصل اوَّل کے ۵؍ میں گذر چکاہے۔ حضرت ابومسعود انصاری ص کی حدیث سے بھی حضورِاقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاہے کہ: جمعہ کے دن میرے اوپر کثرت سے درود بھیجاکرو؛ اِس لیے کہ جو شخص بھی جمعہ کے دن مجھ پر درود بھیجتا ہے وہ مجھ پر فوراً پیش ہوتاہے۔ حضرت عمرص سے بھی حضورﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاگیاہے کہ: میرے اوپر روشن رات (یعنی جمعہ کی رات) اور روشن دن (یعنی جمعہ کے دن) میں کثرت سے درود بھیجاکرو؛ اِس لیے کہ تمھارا درود مجھ پر پیش ہوتاہے تو مَیں تمھارے لیے دُعا اور استغفار کرتاہوں۔ اِسی طرح حضرت ابن عمرص، حضرت حسن بصریؒ، حضرت خالد بن معدانؒ وغیرہ سے حضورﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا گیاہے کہ: جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو۔