فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
رات کو قِیام کے ساتھ مَخصوص کرنے کی مُمانَعت بھی وارد ہوئی ہے؛ اِس لیے بہتر ہے کہ ایک دو رات کو اُس کے ساتھ اَور بھی شامل کرلے۔ آخر میں ناظِرین سے لَجاجَت سے درخواست ہے کہ: رمَضانُ المبارک کے مخصوص اوقات میں جب آپ اپنے لیے دعا فرمائیں تو ایک سِیاہ کار کو بھی شامل فرمائیں، کیا بعید ہے کہ کریم آقا تمھاری مُخلِصانہ دعا سے اِس کو بھی اپنی رَضا ومَحبت سے نواز دیں۔ مُناجات گرچہ مَیں بدکار ونالائق ہوں اے شاہِ جہاں! پَر تیرے دَر کو بتا اب چھوڑ کر جاؤں کہاں؟ کون ہے تیرے سِوا مجھ بے نَوا کے واسطے کَشمکَش سے نا اُمیدی کی ہُوا ہوں مَیں تباہ دیکھ مت میرے عمل، کر لُطف پر اپنے نگاہ یا رَب! اپنے رحم واِحسان وعطا کے واسطے چَرخ عِصیاں سر پہ ہے زیرِ قدم بَحرِ اَلم چار سُو ہے فوجِ غم، کر جلد اب بَہرِ کرم کچھ رِہائی کا سبب اِس مُبتَلا کے واسطے ہے عبادت کا سہارا عابدوں کے واسطے اور تکیہ زُہد کا ہے زَاہِدوں کے واسطے ہے عَصائے آہ مجھ بے دَست وپا کے واسطے نے فقیری چاہتاہوں نے اَمیری کی طلب نے عبادت، نے وَرع، نے خواہشِ علم وادب دَردِ دل پر چاہیے مجھ کو خداکے واسطے عقل وہوش وفکر اور نَعمہائے دنیا بے شمار کی عطا تُونے مجھے، پَر اب تو اے پروردگار! بخش وہ نعمت جوکام آئے سَدا کے واسطے حد سے اَبتر ہوگیا ہے حال مجھ ناشاد کا کر میری اِمداد اللہ! وقت ہے اِمداد کا اپنے لُطف ورحمتِ بے اِنتہا کے واسطے گو مَیں ہوں ایک بندۂ عاصی غلام پُرقُصور جُرم میرا حوصلہ ہے، نام ہے تیرا غَفُور تیرا کہلاتا ہوں مَیں جیساہوں اے ربِّ شَکُور! أَنْتَ شَافٍ أَنْتَ کَافٍ فِيْ مُہِمَّاتِ الأُمُوْرِ أَنْتَ حَسْبِيْ أَنْتَ رَبِّيْ، أَنْتَ لِيْ نِعْمَ الْوَکِیْلِ بدکار: گنہ گار۔بے نوا:بے سامان۔چَرخ عِصیاں: گناہوں کاپہیَّا۔بحرِ الم: تکلیفوں کا سمندر۔وَرع:تقویٰ۔