فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
سے، دو سے، تین سے نہیں؛ (بلکہ اِن سے زیادہ سے سنا ہے)کہ: ایمان کی روشنی اور ایمان کا نور غور وفکر ہے۔ (درمنثور۔۔۔۔ ) حضرت ابوہریرہ ص حضورﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ: ایک آدمی چھت پر لیٹا ہوا آسمان اور سِتاروں کو دیکھ رہا تھا، پھر کہنے لگا: خدا کی قَسم! مجھے یقین ہے کہ تمھارا پیدا کرنے والا بھی کوئی ضرور ہے، اے اللہ! تُومیری مغفرت فرمادے، نظرِ رحمت اُس کی طرف مُتوجَّہ ہوئی اور اُس کی مغفرت ہوگئی۔(دُرِّمنثور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔) حضرت ابن عباس ص فرماتے ہیں کہ: ایک ساعت کا غور تمام رات کی عبادت سے افضل ہے۔ حضرت ابودرداء ص اور حضرت انسص سے بھی یہی نقل کیا گیا ہے۔ حضرت اَنسص سے یہ بھی نقل کیا گیا کہ: ایک ساعت کا غور اِن چیزوں میں اَسِّی سال کی عبادت سے افضل ہے۔اُمِّ درداءؓ سے کسی نے پوچھا کہ: ابودرداء ص کی افضل ترین عبادت کیا تھی؟ فرمایا: غور وفکر۔ بروایتِ ابوہریرہ ص حضورِ اقدس ﷺسے یہ بھی نقل کیا گیا ہے کہ: ایک ساعت کا غور وفکر ساٹھ برس کی عبادت سے اَفضل ہے۔ لیکن اِن روایتوں کا یہ مطلب نہیں کہ پھر عبادت کی ضرورت نہیں رہتی، ہر عبادت اپنی جگہ جو درجہ رکھتی ہے- فرض ہو یا واجب، سُنَّت ہو یامُستَحب- اُس کے چھوڑنے پر اُسی درجے کی وعید، عذاب یا مَلامَت ہوگی جس درجے کی وہ عبادت ہوگی۔ اِمام غزالیؒ نے لکھا ہے کہ: غوروفکر کو افضلِ عبادات اِس لیے کہاگیا کہ، اِس میں معنیٰ ذکر کے تو موجود ہوتے ہی ہیں، دو چیزوں کا اِضافہ اَور ہوتا ہے: ایک اللہ کی مَعرفَت؛ اِس لیے کہ غوروفکر معرفت کی کُنجی ہے، دوسری: اللہ کی محبت، کہ فکر پر یہ مُرتَّب ہوتی ہے۔(احیاء العلوم، ۴؍۴۲۶) یہی غوروفکر ہے جس کو صوفیا ’’مُراقَبہ‘‘ سے تعبیر فرماتے ہیں۔ بہت سی روایات سے اِس کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، ’’مُسندِ ابویَعلیٰ‘‘ میں بہ روایتِ حضرت عائشہرَضِيَ اللہُ عَنْہَاحضورِ اقدس ﷺکا ارشاد نقل کیا ہے کہ: وہ ذکرِخَفی جس کو فرشتے بھی نہ سُن سکیں سَتَّر درجہ دوچند ہوتا ہے، جب قِیامت کے دن حق تَعَالیٰ شَانُہٗ تمام مخلوق کو حساب کے لیے جمع فرمائیں گے، اور کِراماً کاتِبین اَعمال نامے لے کر آئیںگے تو ارشاد ہوگا کہ: فلاں بندے کے اعمال دیکھو، کچھ اَور باقی ہیں؟ وہ عرض کریںگے کہ: ہم نے کوئی بھی ایسی چیز نہیں چھوڑی جو لکھی نہ ہو اور محفوظ نہ ہو، تو ارشاد ہوگا کہ: ہمارے پاس اُس کی ایسی نیکی باقی ہے جو تمھارے علم میں نہیں، وہ ذکرِ خَفی ہے۔(مسند أبویعلیٰ ۴؍۷۵،حدیث:۴۷۳۶) ’’بَیہَقی‘‘ نے ’’شُعب‘‘ میں حضرت عائشہرَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے بھی یہ حدیث نقل