فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
تک رُکوع ہی میں رہے گی، اور ایک جماعت اِسی طرح ہر وقت سجدے میں مشغول رہتی ہے، اور ایک جماعت اِسی طرح کھڑی رہتی ہے، حق تَعَالیٰ شَانُہٗ نے مؤمن کے لیے یہ اِکرام واِعزازفرمایا کہ اِن سب چیزوں کامجموعہ اُس کو دو رکعت نماز میں عطافرمادیا؛ تاکہ فرشتوں کی ہرعبادت سے اُس کو حِصَّہ مل جائے، اورنماز میں قرآن شریف کی تلاوت اُن کی عبادتوں پر اِضافہ ہے۔ اور جب یہ فرشتوں کی عبادتوں کامجموعہ ہے تو اُنھیں کی سی صفات سے اِس میں لُطف مُیسَّر ہوسکتا ہے؛ اِسی لیے حضورﷺ کاارشاد ہے کہ: نمازکے لیے اپنی کمر اور پیٹ کوہلکا رکھاکرو۔(جامع الصغیر۔۔۔۔۔۔۔) کمر کو ہلکا رکھنے کایہ مطلب ہے کہ، بہت سے جھگڑے اپنے پیچھے نہ لگاؤ، اورپیٹ کوہلکارکھنا ظاہر ہے کہ زیادہ سَیر ہوکر نہ کھاؤ، اِس سے کاہلی، سُستی پیدا ہوتی ہے۔ صوفیا کہتے ہیں کہ: نماز میں بارہ ہزار چیزیں ہیں، جن کوحق تَعَالیٰ شَانُہٗ نے بارہ چیزوں میں مُنضَم فرمایا ہے، اِن بارہ کی رِعایت ضروری ہے؛ تاکہ نمازمکمَّل ہوجائے، اور اِس کا پورا فائدہ حاصل ہو۔ یہ بارہ حسبِ ذیل ہے: اوَّل علم، حضورﷺ کاارشاد ہے کہ: علم کے ساتھ تھوڑا ساعمل بھی جَہل کی حالت کے بہت سے عمل سے افضل ہے۔(مسلم، باب صلاۃ المسافرین، حدیث: ۷۵۶، ۔۔۔۔) دوسرے: وُضو، تیسرے: لباس، چوتھے: وقت، پانچویں: قِبلے کی طرف رُخ کرنا، چھٹے: نِیَّت، ساتویں: تکبیر تحریمہ، آٹھویں: نماز میں کھڑا ہونا، نویں: قرآن شریف پڑھنا، دَسویں: رکوع، گیارہویں: سجدہ، بارہویں: اَلتَّحِیَّات میں بیٹھنا؛ اور اِن سب کی تکمیل اِخلاص کے ساتھ ہے۔پھر اِن بارہ کے تین تین جُزو ہیں: اوَّل علم کے تین جُزو یہ ہیں کہ: فرضوں اور سنتوں کوعلاحدہ علاحدہ معلوم کرے۔ دوسرے: یہ معلوم کرے کہ وُضو اور نماز میں کتنی چیزیں فرض ہیں؟ کتنی سنت ہیں؟۔تیسرے یہ معلوم کرے کہ: شیطان کس کس مَکر سے نمازمیں رَخنہ ڈالتا ہے۔ اِس کے بعد وُضو کے بھی تین جزو ہیں: اوَّل یہ کہ، دل کو کِینہ اورحسد سے پاک کرے جیسا کہ ظاہری اَعضا کوپاک کررہاہے۔ دوسرے: ظاہری اعضا کو گُناہوںسے پاک رکھے۔ تیسرے: وُضو کرنے میں نہ اِسراف کرے نہ کوتاہی کرے۔ پھر لباس کے بھی تین جُزو ہیں:اوَّل یہ کہ، حلال کمائی سے ہو۔ دوسرے یہ کہ، پاک ہو۔ تیسرے: سُنَّت کے موافق ہو، کہ ٹخنے وغیرہ ڈھکے ہوئے نہ ہوں، تکبُّر اور بَڑائی کے طور پر نہ پہنا ہو۔ پھر وقت میں بھی تین چیزوں کی رِعایت ضروری ہے: اوَّل یہ کہ، دھوپ، ستاروں وغیرہ کی خبر گیری رکھے؛ تاکہ اوقات صحیح معلوم ہوسکیں،