فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
(حدیث؍۵): اگر کوئی شخص دوہرا حصہ ملنے پر اِفتخار کرتا ہے، یا اپنی بَڑائی اِسی میں سمجھتا ہے کہ اُس کی رائے دو رایوں کی برابر شمار کی جاوے، تو اَٹکنے والے کے لیے دوہرا اجر ہے۔ (حدیث؍ ۶):اگر کوئی حاسد بد اخلاقیوں کا مَتوالا ہے، دنیا میں حسد ہی کا خُوگر ہوگیا ہو، اُس کی زندگی حسد سے نہیں ہٹ سکتی، تو حضورﷺنے بتلادیا کہ: اِس قابل جس کے کمال پر واقعی حسد ہوسکتا ہے، وہ حافظِ قرآن ہے۔ (حدیث؍ ۷): اگر کوئی فواکہ کا مَتوالا ہے، اُس پر جان دیتا ہے، پھل بغیر اُس کو چین نہیں پڑتا، تو قرآن شریف تُرنج کی مُشابَہت رکھتا ہے۔ (حدیث؍ ۸):اگر کوئی میٹھے کا عاشق ہے، مٹھائی بغیر اُس کا گزر نہیں، تو قرآن شریف کھجور سے زیادہ میٹھا ہے۔ اگر کوئی شخص عزت ووَقار کا دِل دادہ ہے، ممبری اور کونسل بغیر اُس سے نہیں رہاجاتا، تو قرآن شریف دنیااور آخرت میں رفعِ دَرجات کاذریعہ ہے۔ (حدیث؍ ۹):اگر کوئی شخص مُعِین ومددگار چاہتاہے، ایسا جاں نثار چاہتا ہے کہ، ہر جھگڑے میں اپنے ساتھی کی طرف سے لڑنے کوتیار رہے، تو قرآن شریف سلطانُ السلاطین، مَلِکُ الملوک، شہنشاہ سے اپنے ساتھی کی طرف سے جھگڑنے کوتیار ہے۔ (حدیث؍ ۱۰): اگر کوئی نُکتہ رَس باریک بینیوں میں عمر خرچ کرنا چاہتا ہے، اُس کے نزدیک ایک نکتہ حاصل کرلینا دنیا بھر کے لَذَّات سے اِعراض کو کافی ہے، تو بطنِ قرآن شریف دَقائق کاخزانہ ہے۔ (حدیث؍ ۱۱): اِسی طرح اگر کوئی شخص مخفی رازوںکاپتہ لگاناکمال سمجھتا ہے، محکمۂ سی، آئی، ڈی میں تجربے کو ہُنر سمجھتا ہے، عمر کھپاتا ہے، تو بطنِ قرآن شریف اُن اَسرارِ مَخفِیہ پر مُتنبَّہ کرتا ہے جن کی انتہا نہیں۔ اگر کوئی شخص اونچے مکانات بنانے پر مر رہا ہے، ساتویں منزل پر اپنا خاص کمرہ بنانا چاہتا ہے، تو قرآن شریف ساتویں ہزار منزل پر پہنچاتا ہے۔ (حدیث؍ ۱۲): اگر کوئی اِس کاگِرویدہ ہے کہ ایسی سَہَل تجارت کروں جس میں محنت کچھ نہ ہو اور نفع بہت سا ہوجاوے، تو قرآن شریف ایک حرف پر دس نیکیاں دِلاتا ہے۔ نظیر: مثال۔ شُعبَدہ بازی: کَرتَب۔مانع: رُکاوٹ۔ حُکَّام رَسی: بادشاہ تک پہنچنے۔ سَرگَرداں:حیران۔ خَلاصی: چھُٹکارا۔ دِلدادہ:عاشق۔ بال چھَڑ:ایک خوشبو دارگھاس جو دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ فریفتہ:عاشق۔ چہ نِسبت خاک را باعالَمِ پاک: مٹی کو پاک عالَم سے کیا نسبت۔ کارِزُلف تُست مُشک اَفشانی اَمَّا عاشِقاں ء مَصلَحت را تُہمَتے بر آہُوئے چِیں بَستہ اَند: مشک پھیلانا تیری زُلفوں کا کارنامہ ہے؛ لیکن عاشقوں نے مَصلِحتاً اِس کی تہمت چین کے ہرن پر لگادی۔آشنا: پہچاننے والا۔ کارآمد:مفید۔ مُتَمَنِّی: خواہش مَند۔ تصریح: وضاحت۔ (حدیث؍ ۱۳): اگر کوئی تاج وتخت کابھوکا ہے، اُس کی خاطر دنیا سے لڑتا ہے، تو قرآن شریف اپنے رفیق کے والدین کو بھی وہ تاج دیتا ہے جس کی چمک