فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
قطع نظر کی جاوے تو خود کلامِ پاک ہی میں غور کیجیے، کہ کونسی خوبی دنیا میں ایسی ہے جو کسی چیزمیں پائی جاتی ہے اور کلامِ پاک میں نہ ہو: دامانِ نگہ تنگ وگلِ حُسن تو بِسیار ء گُل چِیں بہارِ تُو ز داماں گِلہ دَارد فدا ہو آپ کی کس کس ادا پر ء ادائیں لاکھ اور بے تاب دل ایک احادیثِ سابقہ کو غور سے پڑھنے والوں پر مَخفِی نہیں کہ، کوئی بھی چیز دنیا میں ایسی نہیں جس کی طرف احادیثِ بالا میں مُتوجَّہ نہ کردیا ہو، اور انواعِ محبت واِفتخار میں سے کسی نوع کا دِل دَادہ بھی ایسا نہ ہوگا کہ اُسی رنگ میں کلامُ اللہ شریف کی افضلیت وبرتری، اُس نوع میں کمال درجے کی نہ بتلادی گئی ہو، مثلاً:کُلّی اور اجمالی بہترائی جو دنیا بھر کی چیزوں کو شامل ہے ہر جمال وکمال اُس میں داخل ہے: غیرمُتناہِیہ: ختم نہ ہونے والے۔ گِرویدہ: عاشق۔ مُنِش: طبیعت۔ سَرگَرداں: پریشان۔ مَتوالا: مَست۔ خُوگر: عادی۔ فواکہ: میوے۔ دِل دادہ: عاشق۔ کونسل: جماعت۔ جاں نثار: جان قربان کرنے والا۔ شہنشاہ: بادشاہ۔ نُکتہ رَس: تیزفہم۔ اِعراض: منھ پھیرنے۔ دَقائق: باریکیوں۔ (حدیث؍۱):سب سے پہلی حدیث نے کُلِّی طور پر ہر چیز سے اُس کی اَفضلیت اور برتری بتلادی، محبت کی کوئی سی نوع لے لیجیے، کسی شخص کو اسبابِ غیرمُتناہِیہ میں سے کسی وجہ سے کوئی پسند آئے، قرآن شریف اُسی کُلِّی افضلیت میں سب سے افضل ہے۔ اِس کے بعد بالعموم جو اسبابِ تعلُّق ومحبت ہوتے ہیں، جزئیات وتمثیل کے طورسے اُن سب پر قرآن شریف کی افضلیت بتلا دی گئی۔ اگر کسی کو ثمرات اور مَنافِع کی وجہ سے کسی سے محبت ہوتی ہے تو اللہجَلَّ شَانُہٗ کا وعدہ ہے کہ: ہر مانگنے والے سے زیادہ عطا کروںگا۔ (حدیث ؍۲): اگر کسی کو ذاتی فضیلت، ذاتی جوہر، ذاتی کمال سے کوئی بھاتا ہے، تو اللہجَلَّ شَانُہٗ نے بتلادیا کہ: دنیا کی ہر بات پر قرآن شریف کو اِتنی فضیلت ہے جتنی خالق کو مخلوق پر، آقا کو بندوں پر، مالک کو مملوک پر۔ (حدیث ؍۳):اگر کوئی مال ومتاع، حَشَم وخَدَم اور جانوروں کا گِرویدہ ہے، اور کسی نوع کے جانور پالنے پر دل کھوئے ہوئے ہے، تو جانوروں کے بے مَشقَّت حاصل کرنے سے تحصیلِ کلام پاک کی اَفضلیت پر مُتنبَّہ کردیا۔ (حدیث؍ ۴): اگر کوئی صوفی مُنِش تقدُّس وتقویٰ کابھوکاہے، اُس کے لیے سَرگَرداں ہے، تو حضورانے بتلادیا کہ: قرآن کے ماہر کا ملائکہ کے ساتھ شمار ہے، جن کی برابر تقویٰ کا ہونا مشکل ہے، کہ ایک آن بھی خلافِ اطاعت نہیں گزار سکتے۔