فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
مخلوق میںسے میرے صحابہ ثکو چھانٹا ہے، اور اُن میں سے چار کومُمتاز کیا ہے: ابوبکر، عمر، عثمان، علی؛ اِن کومیرے سب صحابہ ث سے افضل قرار دیا۔ اَیوب سَختیانیؒ کہتے ہیں کہ: جس شخص نے ابوبکر ص سے محبت کی اُس نے دِین کوسیدھا کیا، اور جس نے عمر صسے محبت کی اُس نے دِین کے وَاضح راستے کو پالیا، اور جس نے عثمان صسے محبت کی وہ اللہ کے نور کے ساتھ مُنوَّر ہوا، اور جس نے علیص سے محبت کی اُس نے دِین کی مضبوط رَسِّی کو پکڑ لیا، جوصحابہ ث کی تعریف کرتا ہے وہ نِفاق سے بَری ہے، اور جو صحابہ ث کی بے ادبی کرتا ہے وہ بدعتی، مُنافِق، سنت کامُخالِف ہے، مجھے اندیشہ ہے کہ اُس کاکوئی عمل قَبول نہ ہو یہاں تک کہ اُن سب کومحبوب رکھے اور اُن کی طرف سے دل صاف ہو۔ ایک حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: اے لوگو! مَیں ابوبکر سے خوش ہوں تم لوگ اُن کا مرتبہ پہچانو، مَیں عمرسے، علی سے، عثمان سے، طلحہ سے، زبیر سے، سعدسے، سعیدسے، عبدالرحمن بن عوف سے، ابوعُبیدہ سے خوش ہوں، تم لوگ اِن کا مرتبہ پہچانو۔ اے لوگو! اللہ جَلَّ شَانُہٗنے بدر کی لڑائی میں شریک ہونے والوں کی اور حُدیبِیہ کی لڑائی میں شریک ہونے والوں کی مغفرت فرمادی، تم میرے صحابہ کے بارے میں میری رِعایت کیا کرو، اور اُن لوگوں کے بارے میں جن کی بیٹیاں میرے نکاح میں ہیں، یا میری بیٹیاں اُن کے نکاح میں ہیں، ایسا نہ ہو کہ یہ لوگ قِیامت میں تم سے کسی قِسم کے ظلم کامُطالَبہ کریں،کہ وہ مُعاف نہیں کیاجائے گا۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ: میرے صحابہ اور میرے دامادوں میں میری رِعایت کیا کرو، جو شخص اُن کے بارے میں میری رِعایت کرے گا اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗ دنیا اور آخرت میں اُس کی حِفاظت فرمائیںگے، اور جو اُن کے بارے میں میری رِعایت نہ کرے گا اللہ تعالیٰ اُس سے بَری ہیں، اور جس سے اللہ تعالیٰ بَری ہیں، کیا بعید ہے کہ کسی گِرفت میں آجائے!۔ حضورﷺسے یہ بھی نقل کیا گیا ہے کہ: جوشخص صحابہ کے بارے میں میری رِعایت کرے گا مَیں قِیامت کے دن اُس کامُحافِظ ہوںگا۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ: جومیرے صحابہ کے بارے میں میری رِعایت رکھے گا وہ میرے پاس حوضِ کوثر پر پہنچ سکے گا، اور جو اُن کے بارے میں میری رعایت نہ کرے گا وہ میرے پاس حوضِ کوثر تک نہیں پہنچ سکے گا، اور مجھے صرف دُور ہی سے دیکھے گا۔ سَہَل بن عبداللہؒ کہتے ہیں کہ: جوشخص حضورﷺ کے صحابہ ص کی تعظیم نہ کرے، وہ حضور ﷺہی پر ایمان نہیں لایا۔