فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
مجھے یہ خوف رہتا ہے کہ پھر مَیں آپ کو نہیں دیکھ سکوںگا؟ حضورﷺ نے اِس کے جواب میں سکوت فرمایا، کہ حضرت جبرئیل ں تشریف لائے، اور یہ آیت سنائی: ﴿مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ فَأُولٰئِکَ مَعَ الَّذِیْنَ أَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّہَدَآئِ وَالصَّالِحِیْنَ، وَحَسُنَ أُولٰئِکَ رَفِیْقاً. ذٰلِکَ الْفَضْلُ مِنَ اللّٰہِ، وَکَفیٰ بِاللّٰہِ عَلِیْماً﴾ (ترجَمہ:) جوشخص اللہ اور رسول کا کہنا مان لے گا تو ایسے اَشخاص بھی جنت میں اُن حضرات کے ساتھ ہوںگے جن پر اللہ نے اِنعام فرمایا، یعنی انبیاء اور صِدِّیقین اور شُہَداء اور صُلَحا، اور یہ حضرات بہت اچھے رفیق ہیں، اور اِن کے ساتھ رَفاقت محض اللہ کا فَضل ہے، اور اللہ تعالیٰ خوب جاننے والے ہیں ہر ایک کے عمل کو۔ اِس قِسم کے وَاقِعات بہت سے صحابہ ث کوپیش آئے، اورآناضروری تھے، ’’عِشق است وہزار بدگمانی‘‘۔ حضور ﷺنے جواب میں یہی آیت سنائی؛ چناںچہ ایک صحابی حاضر ہوئے اور عرض کیا: یارسولَ اللہ! مجھے آپ سے ایسی محبت ہے کہ جب خَیال آجاتا ہے اگر اُس وقت مَیں آکر زِیارت نہ کرلوں، تو مجھے غالب گمان ہے کہ میری جان نکل جائے؛ مگر مجھے یہ خَیال ہے کہ: اگر مَیں جنت میں داخل بھی ہوگیا تب بھی آپ سے تو نیچے درجے میں ہُوںگا، مجھے تو جنت میں بھی آپ کی زیارت کے بغیر بڑی مَشقَّت ہوگی، آپ ﷺ نے یہی آیت سنائی۔ ایک اَور حدیث میں آیا ہے کہ: ایک انصاری حاضرِ خدمت ہوئے اور نہایت غمگین تھے، حضورﷺ نے فرمایا: غمگین کیوں ہو؟ عرض کیا: یارسولَ اللہ! ایک سوچ میں ہوں، آپ ﷺنے دریافت فرمایا: کیاسوچ ہے؟ عرض کیا: یا رسولَ اللہ! ہم صبح وشام حاضرِ خدمت ہوتے ہیں، آپ ﷺکی زیارت سے مَحظُوظ ہوتے ہیں، آپ کی خدمت میں بیٹھتے ہیں، کل کو آپ تو اَنبیا کے درجے پر پہنچ جائیںگے، ہماری وہاں تک رَسائی نہیں ہوگی؛ حضور ﷺنے سُکوت فرمایا، اور جب یہ آیت نازل ہوئی تو حضورﷺ نے اُن انصاری کو بھی بُلایا، اور اُن کواِس کی بَشارت دی۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: بہت سے صحابہ ث نے یہ اشکال کیا، حضورﷺنے یہ آیت اُن کو سنائی۔ ایک حدیث میں ہے: صحابہ ث نے عرض کیا: یارسولَ اللہ !یہ توظاہر ہے کہ نبی کو اُمَّتی پر فضیلت ہے اور جنت میں اُس کے درجے اونچے ہوںگے، تو پھر اِکٹھا ہونے کی کیا صورت ہوگی؟ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: اوپر کے درجے والے نیچے کے درجے والوں کے پاس آئیںگے، اُن کے پاس بیٹھیںگے، بات چیت کریںگے۔ (دُرِّمنثور) حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: مجھ سے محبت کرنے والے بعض ایسے