فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
لوگ ہوںگے جومیرے بعد پیدا ہوںگے، اور اُن کی یہ تمنا ہوگی کہ: کاش! اپنے اہل وعَیال اورمال کے بدلے میں وہ مجھے دیکھ لیتے۔ خالد ص کی بیٹی عَبدہ کہتی ہیں کہ: میرے والد جب بھی سونے لیٹتے تو اِتنے آنکھ نہ لگتی اور جاگتے رہتے، حضورﷺکی یاد اور شوق و اِشتِیاق میں لگے رہتے، اورمُہاجِرین واَنصار صحابہ ث کانام لے کر یاد کرتے رہتے، اوریہ کہتے کہ: یہی میرے اُصول وفُروع ہیں(یعنی بڑے اور چھوٹے)،اور اُن کی طرف میرا دل کھینچا جارہا ہے، یااللہ! مجھے جلد ہی موت دے دے کہ اُن لوگوں سے جاکر ملوں، اور یہی کہتے کہتے سوجاتے۔ حضرت ابوبکر صدیق ص نے ایک مرتبہ عرض کیا کہ: یارسولَ اللہ! مجھے اپنے باپ کے مسلمان ہونے کی بہ نسبت آپ کے چچا ابوطالب کے مسلمان ہوجانے کی زیادہ تمنا ہے؛ اِس لیے کہ اِس سے آپ کو زیادہ خوشی ہوگی۔ حضرت عمرص نے ایک مرتبہ حضورﷺکے چچا حضرت عباس ص سے عرض کیا کہ: آپ کے اسلام لانے کی مجھے زیادہ خوشی ہے اپنے باپ کے مسلمان ہونے سے؛ اِس لیے کہ آپ کااسلام حضور ﷺکوزیادہ محبوب ہے۔ حضرت عمرص ایک مرتبہ رات کو حِفاظتی گَشت فرمارہے تھے، کہ ایک گھر میں سے چَراغ کی روشنی محسوس ہوئی، اور ایک بُڑھیا کی آواز کان میں پڑی جو اُون کو دُھنتی ہوئی اَشعار پڑھ رہی تھیں، جن کا ترجَمہ یہ ہے کہ: محمدﷺ پر نیکیوں کا دُرود پہنچے اور پاک صاف لوگوں کی طرف سے جو بَرگُزیدہ ہوں اُن کا دُرودپہنچے، بے شک یا رسولَ اللہ! آپ راتوں کو عبادت کرنے والے تھے، اور اَخیر راتوں کو رونے والے تھے، کاش! مجھے یہ معلوم ہوجاتا کہ مَیں اور میرا محبوب کبھی اِکَٹَّھا ہوسکتے ہیں یا نہیں؛ اِس لیے کہ موت مختلف حالتوں میں آتی ہے، نہ معلوم میری موت کس حالت میں آئے؟ اور حضور ﷺ سے مرنے کے بعد مِلنا ہوسکے یا نہ ہوسکے؟ حضرت عمر ص بھی اِن اشعار کو سن کر رونے بیٹھ گئے۔ حضرت بلال صکا قِصَّہ مشہور ہے ہی، کہ جب اُن کے انتقال کا وقت ہوا تو اُن کی بیوی جُدائی پر رَنجیدہ ہوکر کہنے لگیں کہ: ہائے افسوس! وہ کہنے لگے: سُبْحَانَ اللہ! کیامزے کی بات ہے! کہ کَل کو محمدﷺ کی زیارت کریںگے اور اُن کے صحابہ سے مِلیںگے۔ حضرت زیدص کا قِصَّہ باب ۵؍ کے قِصہ نمبر ۹؍ میںگزر چکا ہے، کہ جب اُن کو سُولی دی جانے لگی تو ابوسفیان نے پوچھا: کیا تجھے یہ گَوارا ہے کہ ہم تجھے چھوڑدیں اور تیرے بجائے خدانہ خواستہ حضور کے ساتھ یہ مُعاملہ کریں؟ تو زید ص نے کہا کہ: خدا کی قَسم! مجھے یہ بھی گَوارا نہیں کہ حضورﷺاپنے