فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
سُہیل تَستَریؒ کہتے ہیں کہ: جوشخص ہرحال میں حضورﷺ کو اپنا والی نہ جانے، اور اپنے نفس کو اپنی مِلک میں سمجھے وہ سنَّت کامزہ نہیں چکھ سکتا۔ ایک صحابی نے آکر حضورِ اقدس ﷺسے عرض کیا کہ: قِیامت کب آئے گی؟ حضور ﷺنے فرمایا کہ: قِیامت کے لیے کیا تیار کر رکھا ہے؟ جس کی وجہ سے اِنتظار ہے، اُنھوں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ! مَیں نے بہت سی نمازیں اور روزے اور صدقے تو تیار کر نہیں رکھے ہیں؛ البتہ اللہ اور اُس کے رسول ﷺکی محبت میرے دل میں ہے، حضورﷺنے ارشاد فرمایا کہ: قِیامت میں تم اُسی کے ساتھ ہوںگے جس سے محبت رکھتے ہو۔ حضورﷺ کا یہ ارشاد کہ: ’’آدمی کاحشر اُسی کے ساتھ ہوگا جس سے اُس کومحبت ہے‘‘ کئی صحابہ ث نے نقل کیا ہے، جن میں عبداللہ بن مسعود، ابوموسیٰ اَشعری، صفوان، ابوذرث؛ وغیرہ حضرات ہیں۔ حضرت انس صکہتے ہیں کہ: صحابۂ کرام ث کو جس قدر خوشی اِس ارشادِ مبارک سے ہوئی ہے کسی چیز سے بھی اِتنی خوشی نہیں ہوئی، اور ظاہر بات ہے، ہونا بھی چاہیے تھی، کہ حضور ﷺکی محبت تو اُن کے رَگ وپَے میں تھی، پھر اُن کو کیوں نہ خوشی ہوتی!!۔ حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کا مکان شروع میں حضورﷺسے ذرا دُور تھا، ایک مرتبہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’میرا دل چاہتا تھا تمھارا مکان تو قریب ہی ہوجاتا‘‘، حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا نے عرض کیا کہ: حارِثہ ص کامکان آپ سے قریب ہے، اُن سے فرمادیں کہ میرے مکان سے بدل لیں، حضورﷺ نے فرمایا کہ: اُن سے پہلے بھی تَبادَلہ ہوچکا ہے، اب توشرم آتی ہے، حارثہ ص کو اِس کی اِطِّلاع ہوئی، فوراً حاضر ہوکر عرض کیا: یارسولَ اللہ! مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کا مکان اپنے قریب چاہتے ہیں، یہ میرے مکانات موجود ہیں، اِن سے زیادہ قریب کوئی مکان بھی نہیں، جو پسند ہو بدل لیں، یارسولَ اللہ! مَیں اور میرا مال تو اللہ اور اُس کے رسول ہی کا ہے، یا رسولَ اللہ! خدا کی قَسم! جو مال آپ لے لیں وہ مجھے زیادہ پسند ہے اُس مال سے جو میرے پاس رہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: سچ کہتے ہو، اور برکت کی دعا دی، اور مکان بدل لیا۔ (طبقات ابنِ سعد) ایک صحابی حضورِ اقدس ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے، کہ آپ کی محبت مجھے میری جان ومال اور اَہل وعَیال سے زیادہ ہے، مَیں اپنے گھر میں ہوتا ہوں اورآپ کاخَیال آجاتا ہے تو صبر نہیں آتا، یہاں تک کہ حاضر ہوں اور آکرآپ کی زیارت نہ کرلوں، مجھے یہ فکر ہے کہ موت تو آپ کو بھی اور مجھے بھی ضرور آنی ہی ہے، اِس کے بعد آپ تو اَنبیا کے درجے پر چلے جائیںگے، تو