فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
سعیدؒ: مَیں اِس سے کم ہوں کہ غیب پر مُطَّلع کیا جاؤں۔ حَجَّاج: تُومجھ سے سچ بولنے کاارادہ نہیں کرتا؟۔ سعیدؒ: مَیں نے جھوٹ بھی نہیں کہا۔ حَجَّاج: تُوکبھی ہنستا کیوں نہیں؟ سعیدؒ: کوئی بات ہنسنے کی دیکھتانہیں، اور وہ شخص کیاہنسے جو مٹی سے بنا ہو اور قِیامت میں اُس کو جانا ہو، اور دنیا کے فتنوں میں دن رات رہتاہو؟۔ حَجَّاج: مَیں توہنستاہوں؟ سعیدؒ: اللہ نے ایسے ہی مختلف طریقوں میں ہم کوبنایاہے۔ حَجَّاج: مَیں تجھے قتل کرنے والاہوں۔ سعیدؒ: میری موت کاسبب پیداکرنے والااپنے کام سے فارغ ہوچکا ۔ حَجَّاج: مَیں اللہ کے نزدیک تجھ سے زیادہ محبوب ہوں۔ سعیدؒ: اللہ پرکوئی بھی جُرأت نہیں کرسکتا جب تک کہ اپنامرتبہ معلوم نہ کرلے، اورغیب کی اللہ ہی کوخبر ہے۔ حَجَّاج: مَیں کیوں نہیں جرأت کرسکتا؛ حالاںکہ مَیں جماعت کے بادشاہ کے ساتھ ہوں اور تُو باغیوں کی جماعت کے ساتھ ہے؟۔ سعیدؒ: مَیں جماعت سے علاحدہ نہیں ہوں اورفتنے کوخود ہی پسند نہیں کرتا، اور جو تقدیر میں ہے اُس کو کوئی ٹال نہیں سکتا۔ حَجَّاج: ہم جوکچھ امیر المؤمنین کے لیے جمع کرتے ہیں اُس کو تُو کیسا سمجھتا ہے؟ سعیدؒ: مَیں نہیں جانتاکہ کیاجمع کیا؟ حَجَّاج نے سونا، چاندی کپڑے وغیرہ منگاکر اُن کے سامنے رکھ دیے۔ سعیدؒ: یہ اچھی چیزیں ہیں اگراپنی شرط کے موافق ہوں۔ حَجَّاج: شرط کیاہے؟ سعیدؒ: یہ کہ تُواِن سے ایسی چیزیں خریدے جو بڑے گھبراہٹ کے دن یعنی قِیامت کے دن اَمن پیدا کرنے والی ہوں؛ ورنہ ہر دودھ پلانے والی دودھ پیتے کو بھول جائے گی، اور حَمل گِرجائیںگے اور آدمی کواچھی چیز کے سِواکچھ بھی کام نہ دے گی۔ حَجَّاج: ہم نے جوجمع کیا یہ اچھی چیز نہیں؟ سعیدؒ: تُونے جمع کیا،تُوہی اِس کی اچھائی کو سمجھ سکتا ہے۔ حَجَّاج: کیا تُو اِس میں سے کوئی چیز اپنے لیے پسندکرتا ہے؟ سعیدؒ: مَیں صرف اُس چیزکوپسند کرتاہوں جس کواللہ پسندکرے۔ حَجَّاج: تیرے لیے ہلاکت ہو۔ سعیدؒ: ہلاکت اُس شخص کے لیے ہے جوجنت سے ہٹاکر جہنم میں داخل کردیاجائے۔