فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
بارش کی رَو آئی اور اُن کی نعش کوبہاکر لے گئی، اِسی طرح سات آدمی یا تین آدمی شہید ہوگئے۔ تانت: دھاگا۔ مُشکیں باندھیں:شانوں کو پشت کی طرف ملاکر جکڑنا۔ اِقتِدا: پیروی۔ غرض تین باقی رہ گئے: حضرت خُبیب اور زیدبن دَثِنہ اورعبداللہ بن طارق ث؛ اِن تینوں حضرات سے پھر اُنھوں نے عہدپیمان کیا کہ: تم نیچے آجاؤ، ہم تم سے بدعہدی نہ کریں گے، یہ تینوں حضرات نیچے اُتر آئے، اور نیچے اُترنے پر کُفَّار نے اُن کی کمانوں کی تانت اُتار کر اُن کی مُشکیں باندھیں، حضرت عبداللہ بن طارق ص نے فرمایا کہ: یہ پہلی بدعہدی ہے،مَیں تمھارے ساتھ ہرگز نہ جاؤںگا، اِن شہید ہونے والوںکا اِقتِدا ہی مجھے پسندہے، اُنھوں نے زبردستی اُن کو کھینچنا چاہا؛ مگریہ نہ ٹَلے، تو اُن لوگوں نے اِن کو بھی شہید کردیا۔ صرف دوحضرات اُن کے ساتھ رہے جن کولے جاکر اُن لوگوں نے مکہ والوں کے ہاتھ فروخت کردیا: ایک حضرت زیدبن دَثِنہص، جن کوصَفوان بن اُمَیَّہ نے پچاس اونٹ کے بدلے میں خریدا؛ تاکہ اپنے باپ اُمَیہ کے بدلے میں قتل کرے، دوسرے: حضرت خُبیب ص، جن کو حُجَیربن اَبی اِہاب نے سو اونٹ کے بدلے میں خریدا؛ تاکہ اپنے باپ کے بدلے میں اُن کو قتل کرے۔ ’’بخاری شریف‘‘ کی روایت ہے کہ: حارِث بن عامِر کی اولاد نے خریدا، کہ اِنھوں نے بدر میں حارث کوقتل کیا تھا۔ خوش وخُرَّم: مسرور۔ گَوارا: پسند۔ نَظیر: مثال۔ کم سِن: کم عمر۔ صَفوان نے تو اپنے قیدی حضرت زیدصکو فوراً ہی حرم سے باہر اپنے غلام کے ہاتھ بھیج دیا کہ قتل کردیے جاویں، اِس کاتماشہ دیکھنے کے واسطے اَور بھی بہت سے لوگ جمع ہوئے جن میں ابوسفیان بھی تھا، اُس نے حضرت زیدص سے شہادت کے وقت پوچھا کہ: اے زید! تجھ کو خداکی قسم، سچ کہنا، کیا تجھ کویہ پسند ہے کہ محمد(ﷺ)کی گردن تیرے بدلے میں ماردی جائے اورتجھ کو چھوڑ دیا جائے، کہ اپنے اَہل وعَیال میں خوش وخُرَّم رہے؟ حضرت زیدص نے فرمایا کہ: ’’خدا کی قَسم! مجھے یہ بھی گَوارا نہیں کہ حضورِاقدس ﷺ جہاں ہیں وہِیں اُن کے ایک کانٹا بھی چُبھے اور ہم اپنے گھر آرام سے رہیں‘‘، یہ جواب سن کر قریش حیران رہ گئے، ابوسفیان نے کہا کہ: محمد (ﷺ) کے ساتھیوں کو جتنی اُن سے محبت دیکھی اُس کی نَظیر کہیں نہیں دیکھی، اِس کے بعدحضرت زیدص شہید کر دیے گئے۔ حضرت خُبیبص ایک عرصے تک قید میںرہے، حُجیر کی باندی -جوبعد میں مسلمان ہوگئی- کہتی ہے کہ: جب خُبیبص ہم لوگوں کی قیدمیں تھے، توہم نے دیکھا کہ خُبیبص ایک دن انگور کا بہت بڑاخوشہ -آدمی کے سر کے برابر-ہاتھ