فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
جو جنت کے درجات میں سب سے اعلیٰ درجہ ہے۔ بعض عُلَما نے کہاہے کہ: حضورِاقدس ﷺ کے لیے دومقام علاحدہ علاحدہ ہیں: ایک مقام تو وہ ہے جب کہ حضورِاقدس ﷺ شَفاعت کے میدان میں عرش معلی کے دائیں جانب ہوںگے، جس پر اوَّلین وآخرین سب کو رشک ہوگا۔ اور دوسرا آپ ﷺ کا مقام جنت میں، جس کے اوپر کوئی درجہ نہیں۔ بخاری شریف کی ایک بہت طویل حدیث میں جس میں نبیٔ کریم ﷺ کا بہت طویل خواب، جس میں حضورِاقدس ﷺ نے دوزخ، جنت وغیرہ اور زناکار، سودخوار وغیرہ لوگوں کے ٹھکانے دیکھے، اُس کے اخیر میںہے کہ: پھر وہ دونوں فرشتے مجھے ایک گھر میں لے گئے، جس سے زیادہ حَسِین اور بہتر مکان مَیں نے نہیں دیکھاتھا، اُس میں بہت سے بوڑھے اور جوان عورتیں اور بچے تھے، اِس کے بعد وہاں سے نکال کر مجھے وہ ایک درخت پر لے گئے، وہاں ایک مکان پہلے سے بھی بَڑھیا تھا، میرے پوچھنے پر اُنھوں نے بتایا کہ: پہلا مکان عام مسلمانوںکا ہے اور یہ شُہَدا کا، اِس کے بعد اُنھوں نے کہا: ذرا اوپر سَر اُٹھائیے، تو مَیں نے سر اُٹھاکر دیکھا تو ایک اَبر سا نظر آیا، مَیںنے کہا کہ: مَیں اِس کو بھی دیکھ لوں، اُن دونوں فرشتوں نے کہا کہ: ابھی آپ کی عمر باقی ہے، جب پوری ہوجائے گی جب آپ اِس میں تشریف لے جائیںگے۔ درود شریف کی مختلف احادیث میں مختلف الفاظ پر شفاعت واجب ہونے کا وعدہ پہلے بھی گذر چکا، آئندہ بھی آرہاہے۔ کسی قیدی یا مجرم کو اگر یہ معلوم ہوجائے کہ، حاکم کے یہاں فلاںشخص کا اثر ہے، اور اُس کی سفارش حاکم کے یہاں بڑی وَقیع ہوتی ہے، تو اُس سفارشی کی خوشامد میں کتنی دوڑ دھوپ کی جاتی ہے؟ ہم میں سے کونسا ایسا ہے جو بڑے گناہ کا مجرم نہیں؟ اور حضورِاقدس ﷺ جیسا سفارشی جو اللہ کا حبیب، سارے رسولوں اور تمام مخلوق کا سردار، وہ کیسی آسان چیز پر اپنی سفارش کا وعدہ، اور وعدہ بھی ایسا مُؤکَّد کہ فرماتے ہیں کہ: ’’مجھ پر اُس کی سفارش واجب ہے‘‘، پھر بھی اگر کوئی شخص اِس سے فائدہ نہ اُٹھائے تو کس قدر خسارے کی بات ہے!!۔ لَغویات میں اوقات ضائع کرتے ہیں، فضول باتوں؛ بلکہ غیبت وغیرہ گناہوں میں قیمتی اوقات کو برباد کرتے ہیں، اُن اوقات کو درود شریف میں اگر خرچ کیاجائے تو کتنے فوائد حاصل ہوں!۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ