فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہے، اور جو مجھ پر سو دفعہ درود بھیجتاہے اللہ جَلَّ شَانُہٗ اُس کی پیشانی پر بَرَاءَ ۃٌ مِّنَ النِّفَاقِ وَبَرَاءَ ۃٌ مِّنَ النَّارِلکھ دیتے ہیں، یعنی شخص نفاق سے بھی بَری ہے اور جہنَّم سے بھی بَری ہے، اور قِیامت کے دن شہیدوں کے ساتھ اُس کا حشر فرمائیںگے۔ علامہ سخاویؒ نے حضرت ابوہریرہص سے حضورﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاہے: جو مجھ پر دس دفعہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اُس پر سو دفعہ درود بھیجیںگے، اور جو مجھ پر سو دفعہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اُس پر ہزار دفعہ درود بھیجیںگے، اور جو عشق وشوق میں اِس پر زیادتی کرے گا مَیں اُس کے لیے قِیامت کے دن سفارشی ہوںگا اور گواہ۔ حضرت عبدالرحمن بن عوفص سے مختلف الفاظ کے ساتھ یہ مضمون نقل کیا گیاہے کہ: ہم چار پانچ آدمیوں میں سے کوئی نہ کوئی شخص حضورِاقدس ﷺ کے ساتھ رہتاتھا؛ تاکہ کوئی ضرورت اگر حضورِاقدس ا کو پیش آئے تو اُس کی تعمیل کی جائے، ایک دفعہ حضورِاقدس ﷺ کسی باغ میں تشریف لے گئے،مَیں بھی پیچھے پیچھے حاضر ہوگیا، حضورِاقدس ﷺ نے وہاں جاکر نماز پڑھی، اور اِتنا طویل سجدہ کیا مجھے یہ اندیشہ ہوا کہ حضورِاقدس ﷺ کی رُوح پرواز کرگئی، مَیں اِس تصوُّر سے رونے لگا، حضورﷺ کے قریب جاکر حضورﷺ کو دیکھا، حضورﷺ نے سجدے سے فارغ ہوکر دریافت فرمایا: عبدالرحمن! کیا بات ہے؟ مَیں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ! آپ نے اِتنا طویل سجدہ کیا کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں (خدانہ خواستہ) آپ کی رُوح تو پرواز نہیں کرگئی؟ حضورِاقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: اللہ جَلَّ شَانُہٗنے میری اُمَّت کے بارے میں مجھ پر ایک انعام فرمایاہے، اُس کے شکرانے میں اِتنا طویل سجدہ کیا، وہ انعام یہ ہے کہ، اللہ جَلَّ شَانُہٗنے یوں فرمایا کہ: جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے اللہ جَلَّ شَانُہٗ اُس کے لیے دس نیکیاں لکھیںگے اور دس گناہ مُعاف فرمائیںگے۔ ایک روایت میں اِسی قصے میںہے کہ: حضورِاقدس ﷺ نے دریافت فرمایاکہ: عبدالرحمن! کیا بات ہے؟ مَیں نے اپنا اندیشہ ظاہر کیا، حضورﷺ نے فرمایا:ابھی جبرئیل میرے پاس آئے تھے اور مجھ سے یوںکہا کہ: کیا تمھیں اِس سے خوشی نہیں ہوگی کہ اللہجَلَّ شَانُہٗنے ارشاد فرمایا ہے: جو تم پر درود بھیجے گا مَیں اُس پر درود بھیجوںگا، اور جو تم پر سلام بھیجے گا مَیں اُس پر سلام بھیجوںگا۔ (کذافی الترغیب) حضرت علامہ سخاویؒ نے حضرت عمرص سے بھی اِسی قِسم کا مضمون نقل کیا ہے۔ حضرت ابوطلحہ انصاری ص کہتے ہیںکہ: ایک مرتبہ حضورِاقدس ﷺ