فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
اِس لفظ کے مطلب میں آٹھ قول ہیں، جن کو ’’مُؤطَّا‘‘ کی شرح میں بندہ مُفصَّل نقل کرچکاہے؛ مگر بندے کے نزدیک اُن میں سے تین قول راجح ہیں: اوَّل یہ کہ حق تَعَالیٰ شَانُہٗ آخرت میں اُس بدبو کا بدلہ اور ثواب خوشبو سے عطا فرمائیںگے جو مُشک سے زیادہ عمدہ اور دِماغ پَروَر ہوگی، یہ مطلب تو ظاہر ہے، اور اِس میں کچھ بُعد بھی نہیں، نیز ’’دُرِّ منثور‘‘ کی ایک روایت میں اِس کی تَصرِیح بھی ہے؛ اس لیے یہ بہ منزلۂ مُتعیَّن کے ہے۔ دوسرا قول یہ ہے کہ: قِیامت میں جب قبروں سے اُٹھیںگے تو یہ علامت ہوگی، روزے دار کے منھ سے ایک خوشبو جومُشک سے بھی بہتر ہوگی وہ آئے گی۔ تیسرا مطلب جو بندے کی ناقِص رائے میں اِن دونوں سے اچھا ہے، وہ یہ کہ: دنیا ہی میں اللہ کے نزدیک اِس بُو کی قدر مُشک کی خوشبو سے زیادہ پسندیدہ ہے، اور یہ اَمر بابُ المَحبَّت سے ہے، جس کو کسی سے محبت وتعلُّق ہوتاہے اُس کی بو بھی فَریفتہ کے لیے ہزار خوشبوؤں سے بہتر ہواکرتی ہے: اے حافظِ مسکین! چہ کُنی مُشکِ خُتَن را ء اَز گَیسُوئے احمد بِسِتاں عِطرِ عَدنَ رَا مقصود روزے دار کا کمالِ تقرُّب ہے، کہ بہ منزلۂ محبوب کے بن جاتاہے، روزہ حق تَعَالیٰ جَلَّ شَانُہٗ کی محبوب تَرِین عبادتوں میں سے ہے، اِسی وجہ سے ارشاد ہے کہ: ’’ہرنیک عمل کا بدلہ ملائکہ دیتے ہیں؛ مگر روزے کا بدلہ مَیں خود عطا کرتاہوں؛ اِس لیے کہ وہ خالص میرے لیے ہے‘‘۔ بعض مَشائِخ سے مَنقُول ہے کہ: یہ لفظ ’’أُجْزیٰ بِہٖ‘‘ ہے، یعنی یہ کہ اِس کے بدلے میں مَیں خود اپنے کو دیتا ہوں، اور مَحبُوب کے مِلنے سے زیادہ اُونچا بدلہ اَور کیا ہوسکتا ہے؟۔ ایک حدیث میں اِرشاد ہے کہ: ساری عِبادتوں کا دروازہ روزہ ہے، یعنی: روزے کی وجہ سے قَلب مُنوَّر ہوجاتاہے جس کی وجہ سے ہر عبادت کی رَغبت پیدا ہوتی ہے؛ مگر جب ہی کہ روزہ بھی روزہ ہو، صرف بھوکا رہنا مراد نہیں؛ بلکہ آداب کی رِعایت رکھ کر، جن کا بیان حدیث نمبر ۹؍ کے ذیل میں مُفصَّل آئے گا۔ اِس جگہ ایک ضروری مسئلہ قابلِ تنبیہ یہ ہے کہ، اِس منھ کی بدبو والی حدیثوں کی بِنا پر بعض ائِمَّہ روزے دار کو شام کے وقت مسواک کرنے کو منع فرماتے ہیں، حَنفِیَّہ کے نزدیک مسواک ہر وقت مُستَحب ہے؛ اِس لیے کہ مِسواک سے دانتوں کی بُو زَائل ہوتی ہے، اور حدیث میں جس بُو کا ذِکر ہے وہ مِعدے کے خالی ہونے کی ہے نہ کہ دانتوں کی۔ حَنفِیَّہ کے دَلائل اپنے موقع پر کُتُبِ فِقہ وحدیث میں موجود ہیں۔ قَبولِیت: قَبول ہونا۔ بَر: خشکی۔ مُتجاوِز: آگے۔ بَحر: سمندر۔ مُزیَّن: تیار۔ سَرکَش: بَغاوَت کرنے والا۔ مَعاصی:گناہ۔ مُقتَضیٰ: تقاضہ۔ اَن تھک: بے حد۔ سَرزَد: واقع۔ خَلجان: اِشکال۔ مُقیَّد: قید کیا جانا۔ بَسا اَوقات:بہت سی مرتبہ۔ مَحبُوس: قید۔ تَلبُّس: مَیل جول۔ اِختلاط: ساتھ رہنا۔ مانُوس: مائل۔ مُتا ٔثِّر: اثرلیا